اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینانسانیت کے فائدے کے لئے تہذیبوں کے مابین تبادلوں کا فروغ ناگزیر...

انسانیت کے فائدے کے لئے تہذیبوں کے مابین تبادلوں کا فروغ ناگزیر ہے، شنہوا کا تبصرہ

برطانوی ماہر چینی امور فرانسس ووڈ  لندن میں "غیرمادی ثقافتی ورثے یاجی ” کی تقریب کے دوران کاغذ کی کٹائی کا کام دکھا رہی ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)ایک ایسی دنیا جہاں مختلف اقدار کے ٹکراؤ، ثقافتی تنوع کا تناؤ اور عالمگیریت کے خلاف بڑھتے ہوئے جذبات پائے جاتے ہیں، مختلف تہذیبوں کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی اور باہمی تبادلوں کی اہمیت کبھی بھی اتنی زیادہ نہیں رہی۔

تہذیبی تنوع کا احترام کرنے اور ثقافتی تبادلے کو بڑھانے کے اپنے عزم پر ثابت قدم چین اجتماعیت اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے ذریعے انسانی ترقی کو آگے بڑھانے کا بھی پرزور حامی رہا ہے۔

شِنہوا کے تھنک ٹینک، شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے گزشتہ روز ٹوکیو میں ” تبادلے اور باہم سیکھنے کے ذریعے انسانی تہذیب کی ترقی اور پیشرفت کو فروغ دینا” کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ میں تہذیبی تبادلے اور مل کر سیکھنے کو فروغ دینے کے لئے چین کی کوششوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے جبکہ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور انسانیت کے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے میں اس کے کلیدی کردار پر بھی زور دیا گیا ہے۔

چین کا عالمی تہذیبی اقدام ایک زیادہ جامع اور ہم آہنگ دنیا کے لئے اس کے وژن کا ثبوت ہے۔ اس اقدام میں تہذیبوں کے تنوع کے احترام، مشترکہ انسانی اقدار کے فروغ، ثقافتی ورثے کے تحفظ، جدیدیت اور مضبوط بین الاقوامی ثقافتی تبادلوں اور تعاون پر زور دیا گیا ہے۔

متنوع تہذیبیں ہم آہنگی کے ساتھ کس طرح مل جل کر رہ سکتی ہیں، اس اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے چین تنوع کے درمیان عالمی اتحاد کے لئے ایک طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔

عالمی امن کے معمار ، عالمی ترقی میں حصہ دار، بین الاقوامی نظم و نسق کے محافظ اور عوامی سامان فراہم کرنے والے کی حیثیت سے چین نے تنازعات میں ثالثی اور دنیا بھر میں استحکام کو فروغ دینے، پائیدار عالمی اقتصادی ترقی کو آسان بنانے، پرامن بقائے باہمی اور تہذیبوں کے جامع تبادلے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے فعال طور پر کام کیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!