یوکرین کے شہر کیف میں روسی میزائل اور ڈرون حملے سے ہونے والی تباہی کا منظر-(شِنہوا)
ریاض(شِنہوا)امریکہ اور روس نے سعودی عرب میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے دوران یوکرین تنازع کے خاتمے اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی راہ پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
فروری 2022 میں روس یوکرین تنازع کے آغاز کے بعد سے سینئر امریکی اور روسی حکام کے درمیان ہونے والی پہلی براہ راست بات چیت میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور کریملن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف کی سربراہی میں روسی وفد نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی، جن کے ساتھ قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف بھی موجود تھے۔
ساڑھے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد وٹکوف نے ریاض مذاکرات کو ‘مثبت، پرجوش اور تعمیری’ قرار دیا۔ اوشاکوف نے کہا کہ یہ تمام معاملات پر بہت سنجیدہ بات چیت تھی، دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے مفادات کو مدنظر رکھنے اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکہ اور روس نے اپنے دوطرفہ تعلقات میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے مشاورتی طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کا مقصد اپنے متعلقہ سفارتی مشنز کی کارروائی کو معمول پر لانے کے لئے ضروری اقدامات کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن اور ماسکو یوکرین میں تنازع کو جلد از جلد ختم کرنے کے راستے پر کام شروع کرنے کے لئے اپنی اعلیٰ سطح کی ٹیمیں مقرر کریں گے جو پائیداراور تمام فریقوں کے لئے قابل قبول ہو۔
ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں لاوروف نے اس بات چیت کو "بہت مفید” قرار دیا اور روس کے اس پختہ موقف پر زور دیا کہ یوکرین میں نیٹو افواج کی تعیناتی قابل قبول نہیں۔
وال سٹریٹ جرنل نے سعودی عرب میں امریکہ اور روس کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک مضمون میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یورپی ممالک اور یوکرین اس بات سے پریشان ہیں کہ امریکہ اور روس کے درمیان اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں یورپ اور یوکرین دونوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
امریکہ روس مذاکرات کے موقع پر پیرس میں بلائے گئے ایک ہنگامی اجلاس میں ایک درجن یورپی رہنماؤں نے یوکرین کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا کیونکہ امریکہ روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کر رہا ہے۔
یوکرین کے صدر پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ کیف امریکہ روس مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا اور ان کا ملک ان مذاکرات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا جن میں یوکرین شامل نہیں ہے۔
