چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں اشیا تبادلہ پروگرام کی سبسڈی کے لئے صارفین درخواست جمع کرارہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) وزارت تجارت (ایم او سی)نے کہا ہے کہ 2024 کے دوران اشیا تبادلہ پروگرام کی وجہ سے گھریلو مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
قومی ادارہ شماریات کے مطابق اس اسکیم کے تحت 2024 کے دوران گھریلو مصنوعات اور آڈیو و ویژول منصوعات کی خوردہ فروخت 10.3 کھرب یوآن (تقریباً 143.29 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی۔ 10 کھرب یوآن مالیت سے زائد ہونے کا یہ پہلا موقع تھا جو کہ گزشتہ برس کی نسبت 12.3 فیصد اضافہ بھی تھا۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد صارفین نے اپنے گھریلو سامان کی خریداری کے لئے سبسڈی سے فائدہ اٹھایا۔
وزارت کا مزید کہنا ہے کہ اس پروگرام میں بڑے پیمانے پر شرکت واضح تھی۔ شرکا کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچنے میں 33 دن لگے جبکہ 50 لاکھ تک پہنچنے میں صرف 17 دن لگے۔
توانائی کی بچت کرنے والی مصنوعات کی مانگ خاص طور پر زیادہ تھی۔ فروخت سے حاصل مجموعی آمدنی میں 90 فیصد حصہ زیادہ توانائی بچانے والی اشیا کا تھا۔
صارفین کو خرچ کی ترغیب دینے اور اقتصادی ترقی میں تیزی کے لئے چین نے مارچ 2024 میں بڑے پیمانے پر سازوسامان کی اپ گریڈ اور اشیا تبادلہ پروگرام شروع کرنے کے لئے ایک لائحہ عمل جاری کیا تھا۔ اس قسم کی ایک مہم تقریباً 15 برس قبل چلائی گئی تھی۔
چین نے 2024 میں سرکاری سبسڈی میں 8 اقسام کے گھریلو آلات شامل کئے تھے جن کی تعداد کو 2025 میں بڑھا کر 12 کردیا گیا ہے۔اس میں مائیکروویو، واٹر پیوریفائر، ڈش واشر اور رائس ککرز شامل ہیں۔ تعداد میں یہ اضافہ اس پروگرام کو تقویت دینے کی حالیہ کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link