چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے کے شہر شی گازے کی ڈنگری کاؤنٹی کی چھمکو ٹاؤن شپ کے گاؤں گابو میں لڑکا پولیس کی ٹوپی پہنے سیلوٹ کر رہا ہے-(شِنہوا)
لہاسا(شِنہوا)جنوری کے اوائل میں 6.8 شدت کے زلزلے سے متاثر ہونے والے چین کے شی زانگ خود مختارعلاقے کی ڈنگری کاؤنٹی کے عارضی مکانات پر دھوپ نکل آئی ہے۔
زلزلے کے مقام پر صفائی کا کام منظم انداز میں جاری ہے۔امدادی کارکن ملبے سے لوگوں کے سامان کی تلاش میں مصروف ہیں۔
7 جنوری کودنیا کی بلند ترین چوٹی قومولانگما پہاڑ کے بیس کیمپ کے مرکز ڈنگری میں 6.8 شدت کے زلزلے سے 126 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
موجودہ غم کے باوجود امید برقرار ہے اور زندگی باقی ہے کیونکہ تبت کے رہائشی جانتے ہیں کہ مقامی آبادیوں میں اسے بتدریج بحال کیا جا رہاہے۔
چھمکو ٹاؤن شپ کے گاؤں گان ڈن میں بورڈ سے بنے ایک گھر کے اندر 3ماہ کے کیلسانگ سیڈان کو موٹے کشمیری کمبل میں لپیٹا گیا تھا۔اسے گرم رکھنے کے لئے اس کے اردگرد تبت طرز کے تکیے رکھے گئے تھے۔کمرے میں ایک آتش دان بھی حرارت پھیلا رہا تھا۔
یہاں سے کچھ ہی دور ایک کرین بورڈ اٹھا کر انہیں بتدریج اور درستگی سے اپنے مخصوص مقامات پر رکھ رہی تھی۔اس سے نیچے سخت ٹوپیوں میں ملبوس محنت کش بورڈ سے بنے گھروں کو زمین پر جوڑتے ہوئے پسینے میں شرابور تھے۔
جمعرات تک علاقے کے متاثرہ علاقوں میں آباد کاری کے مقامات پر مجموعی طور پر 5 ہزار 152 عارضی بورڈ سے بنے گھر بنائے گئے ہیں۔
