کراکس(شِنہوا)وینزویلا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ملک کی بحری ناکہ بندی کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا ایک سنگین اور غیر محتاط اقدام قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کی طرف سے حکم جاری کرنے کے ایک دن بعد حکمران یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹی آف وینزویلا (پی ایس یو وی) نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا فیصلہ آزادانہ تجارت اور بحری جہاز رانی کی آزادی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ واشنگٹن کا اصل مقصد وینزویلا کے توانائی کے ذخائر اور قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وینزویلا کسی بھی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور کسی بھی نوآبادیاتی یا سامراجی خطرات کے خلاف اپنی آزادی کا دفاع کرنا جاری رکھے گا۔
وینزویلا کے وزیر دفاع ولادیمیر پادرینو لوپیز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ واشنگٹن کا اقدام مایوسی کا اظہار ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے اعلان کو فریب پر مبنی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ کریبین کا نظام بین الاقوامی قوانین کے تحت چلتا ہے جو بحری جہاز رانی، تعاون اور تجارت کی آزادی پر مبنی ہے اور یہ کسی واحد طاقت کے خصوصی کنٹرول کے ماتحت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا یہ کہنا کہ ہم اس تیل کے چور ہیں جو ہماری سرزمین کے نیچے ہے، بالکل غیر منطقی بات ہے۔



