اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچینی اداروں نے کینیا میں ماحول دوست ترقی اور جدیدیت کی راہ...

چینی اداروں نے کینیا میں ماحول دوست ترقی اور جدیدیت کی راہ ہموار کردی

کینیا کے نیروبی میں چینی اداروں کی سماجی ذمہ داری سے متعلق رپورٹ کے اجرا کی تقریب میں مہمانوں کا گروپ فوٹو۔(شِنہوا)

نیروبی (شِنہوا) کینیا کی ماحول دوست ترقی ، جدیدیت اور مہارت میں بہتری کی کوششیں کامیاب ہو رہی ہیں جس کا سہرا اس ملک میں کام کرنے والے چینی اداروں کو جاتا ہے۔

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں جاری کردہ  کاروباری سماجی ذمہ داریاں (سی ایس آر)رپورٹ کے چوتھے ایڈیشن میں کہا گیا ہے کہ ان  اداروں نے کینیا کی طویل مدتی ترقی اور تبدیلی کے ایجنڈے میں معاونت کی ہے۔ یہ رپورٹ کینیا چائنہ اکنامک اینڈ ٹریڈ ایسوسی ایشن(کے سی ای ٹی اے) کی مرتب کردہ ہے جو  سال 2023-2022  کا احاطہ کرتی ہے۔

رپورٹ کی تقریب رونمائی میں اعلیٰ حکام، سفارت کاروں اور صنعتی عہدیداروں نے شرکت کی۔رپورٹ کا عنوان ’’ باہمی تعاون سے جدیدیت کا فروغ  اور ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ برادری کا قیام‘‘ تھا۔

کینیا کی وزارت شاہرات ، نقل و حمل کے پرنسپل سیکرٹری محمد داغر نے کہا کہ یہ رپورٹ خاص کر  بنیادی شہری سہولیات کی ترقی، مہارت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی، روزگار کے مواقع  کی فراہمی اور ثقافتی روابط قائم کرنے کے ذریعے کینیا کی جدیدیت  میں چینی اداروں کے بڑے کردار کی تصدیق کرتی ہے ۔

کے سی ای ٹی اے کے چیئرمین اور چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن کینیا کے صدردفتر کے ڈپٹی جنرل منیجر لیو چھنگ ہوئی نے کہا کہ باہمی تعاون اور دوستی کے جذبے کے تحت  کینیا میں چینی ادارے ملک کی صنعتی تجدید کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

کینیا میں چینی سفارتخانے میں وزیر قونصلر ژو ژن چھنگ نے کہا کہ دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر اعلیٰ معیار کے تعاون کو فروغ دے رہے ہیں جس کا ثبوت روزگار اور قومی سطح کے منصوبوں پر عملدرآمد سے ملتا ہے۔

ژو کے مطابق کینیا میں چینی اداروں نے اسکولوں کی تعمیر، وبائی امراض کی روک تھام، جنگلات اور خواتین کو بااختیار بناکر مقامی برادری کی خدمات کی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!