پیرو میں چنکائی بندرگاہ کا ایک منظر۔ (شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)چین اور پیرو 4 صدی قبل سمندری شاہراہ ریشم اور منیلا گیلیون کے ذریعے منسلک ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے جنوبی امریکہ کی پہلی انٹیلی جنٹ بندرگاہ پیرو کی چنکائی بندرگاہ کی پہلی شپمنٹ شنگھائی بندرگاہ پہنچنے کو تیار ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سفر میں اب صرف 20 دن لگتے ہیں جو رفتار اور کارکردگی میں ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔
پیرو کے دارالحکومت لیما سے تقریباً 78 کلومیٹر شمال میں واقع چنکائی بندرگاہ لاطینی امریکہ اور ایشیا کے درمیان ایک نئی زمینی اور سمندری نقل و حمل کی راہداری قائم کرنے کو تیار ہے۔ اس کی اعلیٰ جغرافیائی محل وقوع کو جدید ترین کارکردگی سے تقویت ملی ہے جو اس گہرے پانی کی بندرگاہ کو چین کی فراہم کردہ انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجیز کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔
پیرو کی نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس میں ریسرچ اور گریجویٹ سٹوڈنٹ کے وائس ڈین اینریک کورنیجو کا کہنا ہے کہ سمندری نقل و حمل اور بندرگاہ کی ترقی سے منسلک چینی ٹیکنالوجی دنیا میں بہترین ٹیکنالوجی میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی چنکائی بندرگاہ ٹرمینل میں موجود ہے جس میں 5 جی رابطہ نیٹ ورک، سکیورٹی امور کے لئے ڈرونز کا استعمال، ڈاک اور یارڈ کے درمیان موثر انتظام کے لئے مصنوعی ذہانت، سکیورٹی اور بندرگاہ کی پیداواری صلاحیت شامل ہے۔
شنگھائی کی ایک بڑی چینی کار ساز کمپنی سائیک موٹر کے ذیلی ادارے یوٹوپائلٹ کے تیار کردہ درجنوں بغیر ڈرائیور کنٹینر ٹرک بندرگاہ کے اطراف آپریشنل کارکردگی کو بہتر بناکر ترسیل کے اخراجات کو کم کررہے ہیں۔
کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی طاقت سے چلنے والے ٹرک سامان کی موثر ترین نقل و حمل یقینی بنانے کے لئے اپنی سمت کا خود تعین کرسکتے ہیں۔
