اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی ٹیکنالوجی میں اختراع پہلے کی نسبت تیزرفتاری سے بڑھ رہا...

چین کی ٹیکنالوجی میں اختراع پہلے کی نسبت تیزرفتاری سے بڑھ رہا ہے، سی ای او ویب سمٹ

چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں 7ویں چائنہ بین الاقوامی  نمائش کے دوران ایک برقی عمودی اُڑان بھرنے اور اترنے  والا طیارہ آٹو موبائل نمائش کے علاقے میں ٹی کیب ٹیک کے بوتھ پر نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔(شِنہوا)

جنیوا (شِنہوا) چین میں  اختراع کی رفتار تیز ہو رہی ہے اور یہ ٹیکنالوجی کی صنعت کے ایجنڈے کا مسلسل تعین کر رہی ہے۔

2009 میں ڈبلن میں ویب سمٹ کی مشتر کہ طور پر بنیاد رکھنے والےویب سمٹ کے سی ای او پیڈی کوس گریو نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا  کہ وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری میں کمی کے باوجود سٹارٹ اپس میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے جبکہ چین مسلسل ایجنڈا تر تیب دے ر ہا ہے۔یہ بات بالکل واضح ہے کہ چین 21ویں صدی کا ایک بڑا رہنما ہے۔

کوس گریو نے ان خیالات کا اظہار رواں سال کے 4 روزہ سالانہ بڑی تقریب کے اختتام پر کیا جو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ختم ہوئی۔ اس میں 153 ممالک اور خطوں سے 70 ہزار سے زائد افرادنے شرکت کی۔ ان میں کاروباری رہنما، سرمایہ کار، کاروباری افراد، تجارتی وفود اور میڈیا کے ارکان شامل تھےجنہوں نے دنیا کو تشکیل دینے والی ٹیکنالوجیز اور رجحانات کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا۔

کوس گریو نے کہا  کہ اس وقت چین میں جدت کی شرح پہلے سے کہیں زیادہ تیز تر ہو رہی ہے۔ انہوں نے آسٹریلوی اسٹرٹیجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے اگست میں جاری کی گئی کریٹیکل ٹیکنالوجی ٹریکر رپورٹ کا حوالہ دیا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ چین 2019 سے 2023 کے دوران 64 میں سے 57 ٹیکنالوجیز میں  سرکردہ ملک رہا جو 2003 سے 2007 کے دوران صرف تین ٹیکنالوجیز میں سے ایک اہم پیشرفت ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!