اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینچین کے متنوع صوبے یوننان میں نسلی ہم آہنگی کی رنگا رنگ...

چین کے متنوع صوبے یوننان میں نسلی ہم آہنگی کی رنگا رنگ جھلک

اسٹینڈ اپ (انگریزی): ژو یانگ، نمائندہ شِنہوا

"اگر آپ کو یوننان دیکھنے کا موقع ملے تو اس کی شاندار اور متنوع نسلی ثقافتوں کو کبھی نہ چھوڑیں۔

یہ صوبہ 25 نسلی اقلیتوں کا مسکن ہے جن کی اپنی اپنی روایات اور کہانیاں ہیں۔

اور کونمنگ کے یوننان نسلی گاؤں میں آپ کو ایسا محسوس ہوگا جیسے آپ ایک ہی جگہ صوبے کے مختلف دیہاتوں کا سفر کر رہے ہوں، جہاں ہر ثقافت اپنی رنگا رنگ جھلک پیش کرتی ہے۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے پورے صوبے کا رنگا رنگ سفر ایک ہی جگہ طے کر لیا جائے۔”

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لیو ژین می، گائیڈ،  یوننان نسلی گاؤں

"یوننان نسلی گاؤں تقریباً 8 لاکھ 47 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں مختلف اور بھرپور طرزِ تعمیر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے فنکار بہترین گلوکار اور رقاص ہیں اور اپنی اپنی زبانیں روانی سے بول سکتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر ایسے ہنر کے وارث ہیں جو ناپید ہونے کے قریب ہے۔”

اس گاؤں میں تنوع صرف دکھائی ہی نہیں دیتا بلکہ اسے جشن کی طرح منایا بھی جاتا ہے۔

میرے ساتھ کچھ بین الاقوامی مہمان بھی موجود ہیں جو سال 2025 گلوبل ساؤتھ میڈیا اینڈ تھنک ٹینک فورم کے لئے کونمنگ آئے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): نیلی فرانس ایلوریان یاپاندے نی بوتیکا، نائب صدر، ہائی کونسل آف کمیونیکیشن، وسطی افریقی جمہوریہ

"بہت خوب، بہت ہی اچھا۔ رقص واقعی شاندار ہے۔”

ایران سے آئے ایک مہمان نے بتایا کہ انہیں چین کے لاہو اور جن یو نسلی گروہوں سے ایک تعلق محسوس ہوا۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): مصطفیٰ شیرمحمدی، ایڈیٹر ان چیف، ایران ڈیلی

"جی ہاں وہ شخص جس نے خاص ٹوپی پہن رکھی تھی اور اس کے پاس تیر کمان تھا  کچھ چیزیں واقعی مشترک ہیں۔”

شکار سے پہلے اور بعد میں لاہو اور جن یو نسلوں کے آبا و اجداد اکٹھے ہو کر دعائیں کرتے یا جشن مناتے تھے۔

شیرمحمدی نے کہا کہ اس منظر نے انہیں اپنی ثقافت یاد دلائی، جہاں لوگ خوشی اور انتظار کے ان لمحات کو محسوس کر کے سراہتے ہیں۔

وقت کی کمی کے باعث ہم 20 سے زائد برادریوں میں سے صرف چند کو ہی دیکھ پائے  مگر پھر بھی انہوں نے ہمیں اتحاد میں تنوع کی ایک جیتی جاگتی اور رنگا رنگ جھلک دکھا دی۔

سب سے نمایاں بات یہ تھی کہ ہر نسلی گروہ خوشی سے جگمگا رہا تھا اور فخر کے ساتھ اپنی ثقافت کی جھلکیاں پیش کر رہا تھا اور سب سے زیادہ متاثر کن بات یہ جاننا تھا کہ وہ کس قدر قریب قریب رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): لیو ژین می، گائیڈ، یوننان نسلی گاؤں

"ہزاروں برس سے ہم ایسے طرزِ زندگی میں رہ رہے ہیں جہاں مختلف نسلی گروہ وسیع پیمانے پر ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر رہتے ہیں جبکہ ایک ہی نسل کے لوگ چھوٹے چھوٹے گروپوں میں آباد ہوتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ مختلف نسلی گروہوں سے تعلق رکھتے ہوں۔ جب بھی کوئی نسلی برادری اپنا تہوار مناتی ہے تو باقی سب اس میں مدد کرتے ہیں۔ یوں سب ایک بڑے خاندان کی طرح رہتے ہیں۔ یوں سب لوگ خود کو ایک بڑے خاندان کی طرح محسوس کرتے ہیں۔

"اسی طرح ‘ٹی ہارس روڈ’ (ایک قدیم تجارتی راستہ) نے مقامی برادریوں کو قریب کیا اور مختلف نسلی گروہوں کے درمیان میل جول، تبادلے اور یکجہتی کے عمل کو مزید تیز کر دیا۔”

ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): مصطفیٰ شیرمحمدی، ایڈیٹر ان چیف، ایران ڈیلی

"ہر قوم کی اپنی روایات اور اپنے رسم و رواج ہوتے ہیں۔ لیکن جب وہ یہ رسم و رواج ایک دوسرے کے ساتھ بانٹتے ہیں تو  اکثر بہت سی چیزیں مشترک نظر آتی ہیں۔

وہ اپنی الگ ثقافتیں رکھ سکتے ہیں لیکن وہ ایک ہی وقت میں  مل جل کر رہ بھی سکتے ہیں۔

میری رائے میں ہر ثقافت کا ایک ہی پیغام ہے: امن، جذبہ اور محبت سب سے اہم ہیں۔ یہی بقائے باہمی کی اصل بنیاد ہے۔”

کونمنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!