اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی برادری کے مطالبے پر توجہ د یتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنا غیر قانونی تسلط فوری طور پر ختم کرے۔
مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فو نے کہا کہ کئی دہائیوں کے قبضے اور جبر نے فلسطینی عوام کو ناقابل بیان مصائب سے دوچار کیا ہے اورآزاد ریاست کے دیرینہ خواب کو مزید ابتر بنا دیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ قبضے کو ختم کرنا کوئی آپشن نہیں بلکہ اسرائیل کی قانونی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے 19 جولائی کو جاری اپنی مشاورتی رائے میں واضح طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو فوری طور پر ختم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی جے کی مشاورتی رائے بین الاقوامی برادری کے دیرینہ اتفاق رائے کی توثیق کرتی ہے اور مسئلہ فلسطین کی بنیاد کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو فوری طور پر ختم کرکے بین الاقوامی برادری کے سخت مطالبے پر توجہ دے۔
فو نے کہا کہ قبضے کو ختم کرنا تاریخی ناانصافی کا ازالہ کرنا ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ امن کی بنیاد رکھی جائے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آزاد ریاست ایک قوم کی حیثیت سے فلسطینی عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے، چینی مندوب نے کہا کہ طویل عرصے سے غیر قانونی قبضے نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے حصول میں رکاوٹ ڈالی ہے اور اسرائیل کو فلسطین پر خصوصی ویٹو کا حق دیا ہے یہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبضے کا مکمل خاتمہ اور فلسطینی آزاد ریاست کے قیام سے ہی فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن کے ساتھ شانہ بشانہ رہنا، دونوں ممالک کے عوام کے لیے امن و سکون کے ساتھ مل جل کر رہنا اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حصول کو ممکن بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین دو ریاستی حل کے سیاسی امکانات کو بحال کرنے اور اس کے نفاذ کے لئے ایک ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ تیار کرنے کے لئے زیادہ وسیع البنیاد اور موثر بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کی حمایت کرتا ہے۔
