اسلام آباد: رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ غیر آئینی ترامیم سے صرف سپریم کورٹ کا نام رہ جائے گا، سینیٹ نامکمل، ترامیم کیسے منظور ہوسکتی ہیں؟، افسوس نواسہ رات کے اندھیرے میں نانا کے بنائے آئین پر نقب زنی کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ یہ غیرآئینی ترامیم کر رہے ہیں،اقدام سے صرف سپریم کورٹ کا نام رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ تو مکمل ہی نہیں، سینیٹ سے ترامیم کیسی منظور ہو سکتی ہیں؟، قومی اسمبلی میں بھی ہمیں مخصوص نشستیں نہیں ملیں، قومی اسمبلی بھی نامکمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں ہمارا مینڈیٹ دیا،عمران خان کو رہا کیا جائے پھر ترامیم پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کس نظام کی جانب چل رہے ہیں؟ چور چوری بھی کرتا ہے اور سینہ زوری بھی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلم لیگ (ن) سے پہلے ہی کوئی توقع نہیں تھی اب پیپلزپارٹی کے کردار پر بھی بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ نواسہ رات کے اندھیرے میں نانا کے بنائے آئین پر نقب زنی کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ سخت مشکل حالات میں ساتھ کھڑے ہونے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
