چین کے مشرقی صوبےجیانگسو کے شہر لیان یون گانگ میں بین الاقوامی مال بردار ٹرین ایس سی او (لیان یون گانگ) انٹرنیشنل لاجسٹکس پارک سے روانہ ہو رہی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)2025 کے ابتدائی 7 ماہ میں چین میں ریلوے کے ذریعے سامان کی نقل و حمل میں مستحکم اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ نیٹ ورک کا زیادہ موثر آپریشن اور بہتر خدمات ہیں۔
چائنہ سٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی لمیٹڈ کے مطابق اس عرصے میں قومی ریلوے نظام کے ذریعے 2.33 ارب ٹن سے زائد سامان کی ترسیل کی گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 3.3 فیصد زائد ہے۔ یومیہ لوڈ شدہ مال بردار ویگنوں کی اوسط تعداد ایک لاکھ 83 ہزار 300 تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.1 فیصد زائدہے۔
جنوری سے جولائی کی مدت کے دوران کوئلے کی نقل و حمل 1.19 ارب ٹن سے تجاوز کرگئی جبکہ معدنی تعمیراتی مواد اور اناج کی نقل و حمل میں گزشتہ سال کی نسبت بالترتیب 13.6 فیصد اور 12.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی مال برداری نے بھی مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مجموعی طور پر 8 ہزار 526 وسطی ایشیا مال بردار ٹرینوں کے دورے ہوئےجو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 23.2 فیصد کا اضافہ ہے۔ چین-لاؤس ریلوے نے 34 لاکھ 40 ہزار ٹن سے زائد سامان کی سرحد پار نقل و حمل کی جو گزشتہ سال کی نسبت 6.4 فیصد زائد ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ جدید ریلوے ترسیلی نظام کی ترقی کو تیز کرے گی۔ ریلوے مال برداری میں منڈی پر مبنی اصلاحات کو گہرا کرے گی اور ترسیلی خدمات کے معیار اور کارکردگی کو بڑھائے گی۔
