کراچی: سندھی فیچر فلم انڈس ایکوز کی قومی سطح پر ریلیز 12 ستمبر کو ہوگی، یہ پاکستان میں 28 سال بعد بننے والی پہلی سندھی فلم ہے۔
فلم میں کسانوں، شاعروں، ماہی گیروں، عاشقوں اور دریائے سندھ کی کہانیاں پیش کی گئی ہیں اور اس میں انسان اور دریا کے درمیان تعلقات کی پیچیدگی کو دکھایا گیا ہے۔ انڈس ایکوز کے ہدایت کار اور لکھاری راہول اعجاز نے بتایا کہ فلم کی پوری کہانی سندھی میں تیار کی گئی اور بعد میں اس پر انگریزی کے سب ٹائٹلز لگائے گئے۔
فلم کی نمائش کے بعد ایک پینل ڈسکشن میں صحافی اور ایکٹیوسٹ آفاق بھٹی نے کہا کہ دریائے سندھ پر بنے ڈیم اور بیراج دریا کے لیے زخم ہیں اور یہ فلم کوٹری بیراج کے قریب فلمائی گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ کی تہذیب صرف دریائے سندھ تک محدود نہیں بلکہ پورے خطے کے دریا کے نظام سے جڑی ہوئی تھی۔
سی اے سی کے ڈائریکٹر یاسر دریا نے کہا کہ فلم کا ٹریلر دیکھ کر انہیں فورا محسوس ہوا کہ یہ پروجیکٹ بہت اہم ہے ۔
