اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی سے ایندھن کی مد میں اربوں ڈالر کے قیمتی زر مبادلہ کی بچت، ماحولیاتی تحفظ میں معاونت اور مقامی صنعت کو فروغ ملے گا، حکومت ترجیحی بنیادوں پر بے روزگار افراد کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر فراہم کرے گی، الیکٹرک وہیکل کی عام آدمی تک رسائی کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کا جامع لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی، الیکٹرک بائیکس، رکشہ و لوڈر کے حصول میں حکومتی معاونت پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت بشمول وفاقی بورڈ، ملک بھر کے بورڈز کے ٹاپرز کو الیکٹرک بائیک فراہم کرے گی، ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی تیاری اور مینٹنیننس کے لیے ایک مکمل ایکوسسٹم تشکیل دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ الیکٹرک وہیکلز کی تقسیم اور اس میں حکومتی معاونت کے پورے طریقہ کار کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کرائی جائے۔ حکومت کی الیکٹرک وہیکل کی حوصلہ افزائی اور اس میں حکومتی معاونت والی اسکیم میں معاشی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی الیکٹرک وہیکل کے حصول میں حکومتی معاونت کی اسکیم کے بارے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔ وزیرِ اعظم نے مجوزہ اسکیم میں دی جانے والی الیکٹرک بائیکس، رکشوں و لوڈرز کے بہترین معیار اور انکے سیفٹی معیار پر پورا اترنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی، الیکٹرک بائیکس، رکشہ و لوڈر کے حصول میں حکومتی معاونت پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، معاون خصوصی ہارون اختر، چیف کوارڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ قبل ازیں، اجلاس کو ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی تیاری کے حوالے سے صنعت کی موجودہ صورتحال اور عام آدمی کی ان تک رسائی کیلئے حکومتی معاونت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس اسکیم کے تحت فیڈرل بورڈ سمیت ملک بھر کے تعلیمی بورڈز میں انٹرمیڈیٹ سطح پر اعلی کارکردگی دکھانے والے طلبا و طالبات کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کئے جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت الیکٹرک بائیکس، رکشہ اور لوڈر کے کم لاگت اور آسان شرائط پر قرض کے ذریعے حصول میں معاونت کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ ایک لاکھ سے زائد الیکٹرک بائیکس اور تین ہزار سے زائد رکشے و لوڈرز کے آسان شرائط و کم لاگت حصول میں عوام کو حکومتی معاونت فراہم کی جائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس اسکیم میں خواتین کا 25 فیصد خصوصی کوٹہ رکھا گیا ہے جبکہ آبادی کے تناسب سے باقی صوبوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے بلوچستان کا کوٹہ 10 فیصد تک بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس اسکیم کی بدولت ملک میں بیٹری بنانے والی 4 نئی کمپنیاں اپنے آپریشن کا آغاز کر رہی ہیں، جس سے پاکستان میں نئے کاروباری مواقع اور روزگار ملے گا۔ وزیرِ اعظم نے ان تجاویز پر مبنی اسکیم کے جلد اجرا کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
