بدھ, جولائی 30, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکبیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے ساتھ چین کی تجارت،سرمایہ کاری میں اضافہ

بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے ساتھ چین کی تجارت،سرمایہ کاری میں اضافہ

چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں اوورسیز چینی تعاون اور ترقی کے بارے میں پہلی بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس کا منظر-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین اور بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں شامل ممالک کے درمیان گزشتہ چند برسوں میں بھرپور تجارت اور سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

نائب وزیر تجارت لی چھنگ گینگ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین اور متعلقہ ممالک کے درمیان مجموعی تجارتی حجم 2021 میں 27 کھرب امریکی ڈالر تھا جو بڑھ کر گزشتہ سال 31 کھرب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا جس کی سالانہ اوسط شرح نمو 4.7 فیصد رہی۔ یہ حجم 2024 میں بڑھ کر چین کی مجموعی بیرون ملک تجارت کا 50.7 فیصد رہا جو کہ 2021 میں 45.3 فیصد تھا۔

2021 سے لے کر اس سال کی پہلی ششماہی تک چین اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کا حجم 240 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہو چکا ہے جس میں سے 160 ارب امریکی ڈالر سے زائد بیلٹ اینڈ روڈ ممالک میں اور 80 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری چین میں ہوئی ہے۔

لی نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے منصوبے مستقل مزاجی سے آگے بڑھے ہیں، بنیادی شہری سہولیات کا رابطہ بہتر ہوا ہے، لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی ہے اور مقامی ترقی کے لئے ہنر مند افراد کی تربیت ہوئی ہے۔ 2021 سے اس سال کی پہلی ششماہی  تک چین کے بیرون ملک انجینئرنگ معاہدوں کا مجموعی حجم تقریباً 600 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

چین نے نئی صنعتوں کی ترقی اور تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لئے ڈیجیٹل، گرین اور بلیو معیشتوں جیسے کلیدی شعبوں میں 50 سے زائد بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ شاہراہ ریشم ای کامرس تعاون 36 شراکت دار ممالک تک پھیل چکا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!