چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں محققین چینی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف میٹل ریسرچ کے شین یانگ نیشنل لیبارٹری فار میٹریلز سائنس میں ایک تجربے کے ڈیزائن پر گفتگو کررہے ہیں-(شِنہوا)
ووہان(شِنہوا)چینی ماہرین ارضیات کی ایک ٹیم نے چین کے شمالی اندرونی منگولیا خود مختار علاقے میں نایاب معدنیات کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت کیا ہے۔
یہ نایاب معدنیات، جسے بین الاقوامی معدنیاتی ایسوسی ایشن نے سرکاری طور پر "ہوانگ ہوئٹ (این ڈی) ” کا نام دیا ہے، ایک نئی کاربونیٹ معدنیات ہے جس میں نیوڈیمیئم دھات زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے جو "مقناطیسی دھات” کے طور پر جانا جاتا ہے اور برقی گاڑیوں کے موٹرز اور سمندری ونڈ ٹربائنزچلانے میں بہت اہم کردار ادا کرتاہے ۔
یہ ذخائر چائنہ یونیورسٹی آف جیوسائنسز (ووہان) اور اندرونی منگولیا جیولوجیکل سروے انسٹیٹیوٹ کے محققین نے بایان اوبو ذخیرے کی مرکزی کان کے درمیانی حصے سے دریافت کئے، جو دنیا کی سب سے بڑی نایاب ارضیاتی عناصر کی کان ہے۔
ٹیم کے سربراہ ژاؤ لائی شی کے مطابق یہ دریافت اس ذخیرے کی پیچیدہ جیوکیمسٹری اور وسائل کے تنوع کو ظاہر کرتی ہے۔
