نیو یارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں سلامتی کونسل اجلاس کے دوران مندوبین قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اسرائیل کی جانب سے شام کے خلاف کی جانے والی فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے اور ان حملوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جنوبی شام کی صورتحال نازک ہے۔ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں سویدا، درعا اور دمشق پر متعدد فضائی حملے کئے ہیں۔ چین اسرائیل کے ان اقدامات کی سختی سے مذمت کرتا ہے جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی، شام کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت پر حملہ اور ملک میں امن، استحکام اور سیاسی عمل میں رکاوٹ ہیں۔
گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شام کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں فوری بند کرے اور جلد از جلد شامی سرزمین سے پیچھے ہٹے۔
گینگ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری گولان کی پہاڑیوں کو مقبوضہ شامی علاقہ تسلیم کرتی ہے۔ شام کی خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے اور اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 کی فوجی جنگ بندی کا معاہدہ مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہیے۔
گینگ نے کہا کہ سویدا میں نسلی کشیدگی اور اس کے نتیجے میں ہونے والے پرتشدد واقعات ایک بار پھر ظاہر کرتے ہیں کہ شام کی موجودہ صورتحال پیچیدہ اور نازک ہے۔ امن و استحکام کے حصول میں اب بھی بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔
چینی مندوب نے مزید کہا کہ چین اس سلسلے میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
