لاہور: حکومت پنجاب اور بنگلہ دیش نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیراعلی مریم نواز نے لاہور اور ڈھاکہ میں پاکستان بنگلہ دیش جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں بنگلہ دیشی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو بزنس سینٹرز کے ذریعے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیگی، بنگلہ دیش کی جانب سے ویزا کلیئرنس میں آسانی، انسپکشن میں نرمی، ڈھاکہ ایئرپورٹ سکیورٹی ڈیسک ختم کرنے جیسے اقدامات باہمی اعتماد کی نشانی ہیں۔
جمعہ کو مریم نواز سے پاکستان میں تعینات بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعاون، باہمی تجارت، صنعت اور زراعت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش ایک ہی درخت کی دو شاخیں ہیں ہماری جڑیں مشترکہ تاریخ اور ثقافت میں پیوست ہیں، پنجاب بنگلہ دیش کی گارمنٹس، مائیکروفنانس اور ویمن کی ورک فورس میں کامیابیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش سے ویمن فرسٹ ایجنڈے کے تحت خواتین کی قیادت میں صنعتی کلسٹرز اور ڈیجیٹل اپ سکلنگ پروگرامز میں اشتراک کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور بنگلہ دیش کے مابین زراعت اور فوڈ سکیورٹی کے شعبے میں بھی وسیع تعاون کی گنجائش ہے، جنوری 2025 میں ایم او یو کے تحت پنجاب بنگلہ دیش کو 50ہزار ٹن اعلی معیار کا چاول برآمد کر چکا ہے، فارما اور میڈیکل ڈیوائسزکیلئے پنجاب بنگلہ دیش کو عالمی معیار کی لیبارٹریز، سرجیکل برآمدات سے سستی اور مشترکہ برانڈنگ کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بنگلہ دیشی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو بزنس سینٹرز کے ذریعے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیگی، ویژن 2030ویمن فرسٹسمٹ میں شرکت ہمارے لئے اعزاز ہے، ویژن 2030 ویمن فرسٹسمٹ صرف سفارتی ملاقات نہیں بلکہ مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور مستقبل پر مبنی دیرپا شراکت داری کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی جانب سے ویزا کلیئرنس میں آسانی، انسپکشن میں نرمی اور ڈھاکہ ایئرپورٹ سکیورٹی ڈیسک ختم کرنے جیسے اقدامات باہمی اعتماد کی نشانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور ڈھاکہ میں پاکستان بنگلہ دیش جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
