چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 2025ژونگ گوآن کن فورم(زیڈ جی سی فورم) کے مقام ژونگ گوآن کن بین الاقوامی اختراعی مرکز کا اندرونی منظر۔(شِنہوا)
عمان(شِنہوا) اردن کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر موسیٰ شطیوی نے کہا ہے کہ سائنسی تحقیق سمیت مختلف شعبوں میں چین کا تجربہ انتہائی قابل قدر اور سیکھنے کا لائق ہے۔
شطیوی نے شِنہوا کو بتایا کہ چینی ماڈل جامع منصوبہ بندی، مرکزی ریاستی کردار، نظم و نسق میں اہم کوششیں، شفافیت اور مساوات کے لیے عزم اور لوگوں کی فلاح و بہبود اور ثقافتی تنوع پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔
شطیوی نے گزشتہ سال کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے بین الاقوامی محکمے کی دعوت پر چین کا دورہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چین کی کامیابیوں نے بہت سے لوگوں کو اس بات پر غور کرنے کے لئے مجبور کیا ہے کہ اپنے ترقیاتی اہداف کو کیسے حاصل کیا جائے اور چین کے تجربے سے سبق کیسے حاصل کیا جائے۔
شطیوی نے کہا کہ عالمی جنوب کے ارکان کی حیثیت سے عرب ممالک پائیدار ترقی اور سماجی خوشحالی کی تلاش میں ہیں اور چین کا راستہ قیمتی بصیرت پیش کرتا ہے جسے اپناتے ہوئے اس پر عمل کیا جاسکتا ہے۔
چین کی معیشت میں ریاست کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئےاردن کے عہدیدار نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی منصوبہ بندی اور اسٹریٹجک انتظام میں فعال ریاستی کردار کے بغیر ترقیاتی اہداف حاصل کرنا مشکل ہے۔
