چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ووہان کے ہوبے صوبائی عجائب گھر میں زینگ کے مارکوئس یی کے بیان ژونگ نمایاں ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت (یونیسکو) کے میموری آف دی ورلڈ (ایم او ڈبلیو) رجسٹر میں دستاویزی ورثے کے 3 نئے نوادرات شامل کرکے انسانیت کی مشترکہ ثقافتی وراثت کے تحفظ کے لئے دنیا کو اپنے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا ہے۔
تازہ ترین اضافے میں زینگ کے مارکوئس یی کے بیان ژونگ، سٹیلز آف شاؤلین ٹیمپل (566-1990) اور سہ لسانی کتبہ (تربھاشا سیلپیا) کے ساتھ چین کے پاس اب بین الاقوامی رجسٹر میں 18 اندراج ہیں، جسے یونیسکو نے 1992 میں دنیا کے دستاویزی ورثے کے تحفظ کو آسان بنانے، دنیا بھر میں دستاویزی ورثے تک عالمگیر رسائی کو ممکن بنانے اور عوامی آگاہی کو بڑھانے کے لئے شروع کیا تھا۔
دنیا کی پہلی "ساز والی موسیقی کی نصابی کتاب” قرار دی جانے والی زینگ کے مارکوئس یی کا بیان ژونگ جو 2 ،400 سال سے زیادہ پرانا ہے، اس وقت چین کے ہوبے صوبائی میوزیم میں نمائش کے لئے رکھا گیا ہے۔ کانسی کے بجنے والے آلے کا وزن تقریباً 5 ٹن ہے اور اس میں 65 بیان ژونگ یا سریلی گھنٹیاں شامل ہیں۔
نمائش میں 3 درجات اور 8 گروپوں میں ترتیب دی گئی یہ گھنٹیاں 3,755 کندہ شدہ چینی حروف پر مشتمل ہیں جو کہ 5 ویں صدی قبل مسیح کی موسیقی کی واحد معروف اور منظم تحریر ہے۔
2024 میں میوزیم میں 50لاکھ سے زیادہ افراد آئے۔ میوزیم کے کیوریٹر ژانگ شیاؤیون نے کہا کہ بیان ژونگ نمائش میں روزانہ 30 ہزار سے زیادہ افراد آتے ہیں۔
