اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین میں ذمہ دارانہ ٹیکنالوجی انضمام کے موضوع پر مصنوعی ذہانت تعلیمی...

چین میں ذمہ دارانہ ٹیکنالوجی انضمام کے موضوع پر مصنوعی ذہانت تعلیمی فورم کا انعقاد

ایک شخص موبائل فون پر ڈیپ سیک استعمال کررہا ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چائنہ پبلک ڈپلومیسی ایسوسی ایشن نے مصنوعی ذہانت پر مبنی فورم کی میزبانی کی جس میں ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (گوانگ ژو) کے بانی صدر لیونل ایم نی نے کلیدی خطاب کیا۔ اس کے بعد چینی اور غیر ملکی صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے سیشن کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب میں دکھایا گیا کہ ڈیپ سیک جیسے جدید اے آئی ماڈلز کس طرح علم کے حصول اور مواد کی تخلیق کو تبدیل کر رہے ہیں۔ یہ نظام بڑی مقدار میں ادبی مواد کو تیزی سے پروسیس کرسکتے ہیں، اعلیٰ معیار کے خلاصے اور تحقیقاتی مقالے تیار کرتے ہیں اور تصاویر اور ویڈیوز جیسے ملٹی میڈیا مواد بھی تخلیق کر سکتے ہیں جس سے صارفین اپنی ضروریات کے مطابق متنوع مواد تیار کرسکتے ہیں۔

لائیونل ایم نی نے زور دیا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو تعلیمی شعبے پر اے آئی کے اثر پر قریبی توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے جدید تعلیم میں ٹیکنالوجی کی ناقابل واپسی شمولیت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ قانونی دائرے میں اے آئی کے ذمہ دارانہ استعمال کی ترغیب دی جانی چاہیے۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (گوانگ ژو) میں تدریسی عملے کو ترغیب دی جارہی ہے کہ وہ نصاب میں اے آئی کو شامل کریں اور تدریسی عمل بہتر بنانے کے لئے اس کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں۔ نی نے خبردار کیا کہ اے آئی انسانوں کی جگہ نہیں لے گا لیکن اے آئی سے فائدہ اٹھانے والے افراد اس سے فائدہ نہ اٹھانے والوں سے آگے نکل جائیں گے اور یہ ناگزیر ہے۔

حیران کن رفتار سے اے آئی کی صلاحیتوں کی جاری ترقی کے تناظر میں اس تقریب میں متوازن حکمت عملی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا تاکہ ٹیکنالوجی کے فوائد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپیوٹیشنل کارکردگی اور پرائیویسی کے تحفظ جیسے بنیادی خدشات کو بھی سنجیدگی سے مدنظر رکھا جاسکے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!