اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینبوسنیا اور چین کے درمیان معاشی تعاون میں اضافے کی توقع، ماہرین...

بوسنیا اور چین کے درمیان معاشی تعاون میں اضافے کی توقع، ماہرین پرامید

بوسنیا و ہرزیگووینا کے جنوبی شہر موسٹار میں 26 واں عالمی معاشی میلہ 8 اپریل سے 12 اپریل تک منعقد ہوا۔ اس میلے میں 30 سے زائد ممالک سے تقریباً 800 نمائش کنندگان نے شرکت کی ہے۔ اس میلے کا شمار مغربی بلقان کے اہم تجارتی میلوں میں ہوتا ہے۔

میلے میں زراعت، سیاحت، غذاؤں، تعمیرات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں نے اپنی اپنی مصنوعات پیش کی ہیں۔

میلے کے متعدد شرکا نے بوسنیا و ہرزیگووینا اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعاون کو اجاگر کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): ماریو کولے، نمائندہ، ہرزیگووینا وینو وائنری ، بوسنیا و ہرزیگووینا

’’ اب تک ہمارے تعلقات بہت مفید رہے ہیں۔ ہم نے پہلے چین کی منڈی تک رسائی حاصل کی اور پھر الکحل  والے مشروبات کے ایک وسیع کاروبار کا حصہ بن گئے۔ دراصل چین جیسی منڈی میں اپنی موجودگی یقینی بناتے ہوئے وہاں اپنی پہچان قائم کرنا ہی ایک بڑی کامیابی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ سلسلہ اب مزید  آگے بڑھے گا کیونکہ چین میں اپنےشراکت داروں کے ساتھ ہمارا تعاون بہت فائدہ مند رہا ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ڈامیر ڈزیبا، مارکیٹنگ ڈائریکٹر، موسٹار فئیر

’’ چین موسٹار میلے کا سب سے بڑا شراکت دار ملک تھا۔ اس کا مطلب کیا ہے؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس میلے میں سب سے بہترین شرکت چین کی ہی رہی ۔ چین ہی وہ واحد ملک تھا جو اس میلے میں  کامیاب ترین پیشکشیں لے کر سامنے آیا جو تاریخ میں ایک ریکارڈ  ہیں۔ بوسنیا و ہرزیگووینا اور چین کے درمیان تعاون کے حوالے سے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ یہ تعاون تو ہر آنے والےسال میں بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ بوسنیا و ہرزیگووینا میں شہری سہولیات کے بڑے منصوبے چین کی کمپنیوں اور چین کے کارکنوں نے ہی مکمل کئے ہیں۔ اس لئے میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوش ہوں کہ ہمارے تعلقات اور کاروباری مراسم بہت مضبوط ہیں۔‘‘

موسٹار، بوسنیا و ہرزیگووینا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!