چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا پریس کانفرنس کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) مین لینڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تائیوان کی انفارمیشن، کمیونیکیشنز اینڈ الیکٹرانک فورس کمانڈ (آئی سی ای ایف کوم) نے مین لینڈ کے خلاف سائبر حملے کرتے ہوئے خود سے متعلق غلط اندازے لگائے ہیں۔
انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات وزارت ریاستی سلامتی کی جانب سے آئی سی ای ایف کوم کے 4 ارکان سے متعلق معلومات جاری ہونے کے بعد اس سے متعلق میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
چھن نے کہا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام کے اکسانے پر آئی سی ای ایف کوم "تائیوان کی آزادی” علیحدگی پسند قوتوں کے ساتھی کے طور پر کام کرتی ہے اور اس نے مین لینڈ کے خلاف سائبر حملے شروع کرنے یا دراندازی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
چھن نے امید ظاہر کی کہ تائیوان کے ہم وطن ڈی پی پی حکام کے علیحدگی پسند "تائیوان کی آزادی” کے اپنے مئوقف پر سختی سے عمل پیرا ہونے، ان کی مسلسل اشتعال انگیزی جس کا مقصد "آزادی” حاصل کرنا ہے اور آبنائے پار تصادم میں اضافے کی سرگرمیوں سے ہونے والے نقصانات کو واضح طور پر شناخت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان کے ہم وطنوں کے لئے لازم ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی "تائیوان کی آزادی” علیحدگی پسند سرگرمیوں کی سختی سے مخالفت کریں اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی سلامتی و فلاح و بہبود کا حقیقی انداز سے تحفظ کریں۔
