انڈونیشیا کے شمالی سماٹرا کے علاقے میدان میں ایک خاتون رمضان المبارک کے حوالے سے سجاوٹ کی اشیاء دیکھ رہی ہے۔(شِنہوا)
جکارتہ(شِنہوا)رمضان کے دوران انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں چینی ساختہ ’’رمضان لالٹینوں‘‘ کی فروخت جاری ہے جو ایل ای ڈی لائٹوں اور تہوار کی دیگر سجاوٹوں سے آراستہ ہیں۔
حالیہ اتوار کی صبح 32 سالہ دکاندار سولاستری رحما مغربی جکارتہ کے علاقے پاسر پاگی میں 2 منزلہ گھر کے سامنے مقامی طور پر لیمپین کے طور پر جانی جانے والی رمضان لالٹینیں فروخت کرنے میں مصروف تھی۔
رحما نے شِنہوا کو بتایا کہ رمضان کو شروع ہوئے 2 ہفتے ہو چکے ہیں مگر نئے صارفین لالٹینوں اور سجاوٹی لائٹوں کے لئے آ رہے ہیں۔ اس کے سٹال پر رمضان لالٹینیں سب سے مقبول ترین اشیاء ہیں۔
ادھر مشرقی جکارتہ کے علاقے اوجونگ مین تینگ میں کھلونے اور گھریلو اشیاء فروخت کرنے والے سٹور کے مالک ٹومی آیودھا نے شِنہوا کو بتایا کہ چینی مصنوعات اپنے مناسب داموں اور مختلف اقسام کی وجہ سے ممتاز ہیں جو صارفین کی متنوع ضروریات پوری کرتی ہیں۔
رمضان کی لالٹینوں اور کھلونوں کے علاوہ انڈونیشیا کی مارکیٹ چین کی تیار کردہ دیگر مصنوعات سے بھی بھری ہوئی ہے جن میں برقی گاڑیاں، موبائل فون، گھریلو آلات اور اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔
چین ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے انڈونیشیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا نمایاں ذریعہ ہے۔ دونوں ممالک اپریل میں اپنے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔
