مالٹا کے لئے 20 ویں چینی طبی ٹیم کی رکن تانگ لیمی (بائیں سے دوسری) مالٹا کے جنوب مشرقی علاقے پاؤلا میں علاقائی مرکز برائے روایتی چینی ادویات (ایم آر سی ٹی سی ایم) میں لیکچر دے رہی ہیں۔(شِنہوا)
والیٹا(شِنہوا)مالٹا یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ طلبہ کے ایک گروپ نے مالٹا کے جنوب مشرقی علاقے پاؤلا میں بحیرہ روم کے علاقائی مرکز برائے روایتی چینی ادویات (ایم آر سی ٹی سی ایم) میں روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم) کے علاج کا تجربہ کیا جس میں ایکوپنکچر، کپنگ اور گوا شا تھراپی شامل ہیں۔
تقریب کے دوران مالٹا کے لئے 20 ویں چینی طبی ٹیم کے رکن تانگ لیمی نے ایکوپوائنٹ مساج تکنیک پر لیکچر دیا اور مشق کے ذریعے طلبہ کی رہنمائی کی۔
چینی طبی ٹیم کے مظاہرے کے بعد طلبہ نے ایم آر سی ٹی سی ایم کے باغ میں چینی ایئروبک ورزش کی روایتی شکل بدوانجن کا مظاہرہ کیا۔ جانے سے پہلے ہر طالب علم نے ایک خوشبودار تھیلی بھی تیار کی تاکہ اسے یادگار کے طورپر گھر لے جاسکے۔
ایکوپنکچر اور کپنگ تھراپی حاصل کرنے کے بعد ایک طالبعلم جوش ویبے نے کہا کہ ایکوپنکچر سے لے کر کپنگ تک، بدوانجن سے لے کر ایکوپوائنٹ مساج تک یہ وہ تکنیک ہیں جنہیں آپ روزمرہ زندگی میں شامل کرسکتے ہیں۔ پہلے ٹی سی ایم علاج سے گزرنے کے بعد جوش ویبے نے کہا کہ درد اور پٹھوں کے تناؤ کو دور کرنے میں یہ موثر علاج ہے۔
نور نصر اللہ ، جنہوں نے اپنی پیٹھ پر کپنگ تھراپی کرائی، نے اس تجربے کو دلچسپ قرار دیا۔ انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ ہم نے ہزاروں سالوں سے استعمال ہونے والے علاج کے طریقوں کے بارے میں سیکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ بیمارہوئیں تو وہ مستقبل میں ٹی سی ایم علاج پرغور کریں گی۔
چین اور مالٹا کی حکومتوں کے مابین تعاون کے ذریعے 1994 میں اپنے قیام کے بعد سے ایم آر سی ٹی سی ایم نے 100 سے زائد ڈاکٹروں پر مشتمل 20 چینی طبی ٹیموں کی میزبانی کی ہے، جنہوں نے مالٹا کے تقریباً 2لاکھ 50ہزارمریضوں کو ٹی سی ایم علاج فراہم کیا۔
