اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینکینیا میں خصوصی تعلیم کی بہتری کے لیے’ ہواوے‘ اسکول منصوبے کا...

کینیا میں خصوصی تعلیم کی بہتری کے لیے’ ہواوے‘ اسکول منصوبے کا دوسرا مرحلہ شروع

کینیا کے مشرقی علاقے میں واقع میچاکوس اسکول فار دی ڈیف میں ڈیجی اسکول انٹرنیٹ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیاہے۔ یہ منصوبہ چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے یونیسکو اور کینیا کی وزارت اطلاعات، مواصلات اور ڈیجیٹل معیشت کے تعاون سے متعارف کرایا ہے۔ اس کا مقصد انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیمی معیار کو بہتر بنانا اور طلباء کو جدید ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی بنیادی مہارتیں سکھانا ہے۔

اسکول کی پرنسپل برنیس میتھیکا نے کہا کہ یہ منصوبہ طلباء کو ایسی مہارتیں سیکھنے کا موقع دے گا جو ان کے مستقبل کے لیے مفید ثابت ہوں گی۔

میچاکوس اسکول فار دی ڈیف 1986 میں حکومت کی جانب سے اشاروں کی زبان کے ایک خصوصی تعلیمی ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ آج یہ 225 طلباء کو تعلیمی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): برنیس میتھیکا، پرنسپل، میچاکوس سکول فار دی ڈیف

’’انٹرنیٹ  کے استعمال سے سیکھنے کے عمل میں بہتری آئے گی، اور طلباء کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ نئی ٹیکنالوجی سے ان کی سوچ وسیع ہوگی اور صلاحیتیں مزید نکھریں گی۔ یہ ادارہ ایسی مہارتیں فراہم کرے گا جو طلباء کو عملی زندگی میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد دیں گی۔‘‘

تقریباً 5 سال پہلے جب دنیا کووِڈ-19 کی وبا سے متاثر ہوئی تھی  تو یونیسکو نے دنیا میں فوری طور پر تعلیم کا تسلسل برقرار رکھنے کے لئے مارچ 2020 میں ایک عالمی تعلیمی اتحاد قائم کیا۔

ہواوے نے اس اتحاد میں شامل ہو کر کئی عالمی اور مقامی وعدے کئے تھے۔ ان وعدوں میں کینیا کے سکولوں میں انٹرنیٹ استعمال کی حمایت اور فاصلاتی تعلیم کے فروغ کا عزم شامل تھا۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ایڈم لین، ڈائریکٹر، پارٹنرشپ اینڈ پالیسی، ہواوے کینیا

’’ اس منصوبے کا مقصد ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ معیار کی تعلیم تک رسائی کو بڑھانا ہے۔ منصوبے میں انٹرنیٹ، ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولتیں، فاصلاتی تعلیم و تدریس شامل ہے۔ یہ پروگرام جس کا آج  ہم آغاز کر رہے ہیں، خاص ضروریات پر مرکوز ہونے کی وجہ سے منفرد اہمیت رکھتا ہے۔ یہ میچاکوس اسکول فار دی ڈیف ہے۔ دوسرے مرحلے میں 21 سکولوں میں سے 6 خصوصی سکول ہیں جبکہ 5 سکول ڈیف کے لئے ہیں جہاں یقینی طور پر ویڈیو کانفرنسنگ کا سامان بہت اہم ہے۔‘‘

نیروبی سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!