اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسنکیانگ میں اونٹوں کے چرواہوں نے ٹیکنالوجی کو اپنالیا

سنکیانگ میں اونٹوں کے چرواہوں نے ٹیکنالوجی کو اپنالیا

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کی جیمینائے کاؤنٹی کے ماحولیاتی سیاحتی پارک میں اونٹ برف کی تہہ پر گھوم رہے ہیں-(شِنہوا)

ارمچی(شِنہوا)ایک چرواہا اپنے اونٹوں کو وسیع کھلے میدانوں میں جمع کرکے ہانک رہا ہے، یہ چین کے شمال مغربی علاقے کی سب سے مشہور تصاویر میں سے ایک ہے۔

سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کی بوہو کاؤنٹی کا رہائشی 45 سالہ دولگالا کبھی ایک عام چرواہا ہوا کرتاتھا لیکن انہوں نے اپنے خانہ بدوش طریقے ترک کر دیئے۔ اب وہ اپنے ریوڑ کا سراغ لگانے کے لئے بغیر پائلٹ والی ہوائی گاڑی کا استعمال کرتاہے  جس سے ان کا کام آسان اور زیادہ موثر ہو جاتا ہے۔

ان کا خاندان کئی نسلوں سے چرواہا چلا آرہا ہے۔ دولگالا کے والد اونٹوں پر سوار ہوکر خیمہ لگاتے تھے اور جہاں کہیں بھی جانور گھومتے تھے ان کا پیچھا کیا کرتے تھے۔ جب بھی کوئی اونٹ غائب ہوتا، چرواہے کو سخت محنت سے تلاش شروع کرنی پڑتی۔

1980 کی دہائی میں دولگالا کے خاندان نے اپنے اونٹوں کو پالنے کے لئے موٹر سائیکلوں کا استعمال کرنا شروع کر دیا۔ پہیوں نے اس عمل کو تیز کر دیا اور اونٹنی کے دودھ کے کاروبار کے لئے شہر اور دیہات کے سفر کو آسان بنا دیا۔

تاہم  نئے مسائل سامنے آئے۔ دولگالا نے بتایا کہ چراگاہ نوک دار بجری سے ڈھکی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اکثر موٹر سائیکل کے ٹائر پنکچر ہوجاتے ہیں اور موٹرسائیکل میں جب بھی کوئی خرابی ہوتی ہے، چرواہوں کے پاس رات باہر گزارنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا، وہ گھر لوٹنے سے پہلے اپنے کھوئے ہوئے اونٹوں کو تلاش کرنے کے لئے اگلے دن تک انتظار کرتے رہتے، جس سے ان کے کام میں گھنٹوں کا اضافہ ہوتا۔

سنہ 2019 میں دولگالا اور ان کے بھائی یہ خبریں دیکھ رہے تھے کہ کسان اپنے مویشیوں کے لئے چین کے دیسی بیڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم سے لیس ٹریکٹر استعمال کر رہے ہیں۔ اس سے دولگالا کی نشاندہی ٹیکنالوجی میں دلچسپی پیدا ہوئی، جسے وہ اب اپنے 200 اونٹوں کے ریوڑ کا پتہ لگانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

دو نوجوان چرواہوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دولگالا کے والد نے اپنے تمام اونٹوں کو بیڈو کالر کے ساتھ منسلک کرنے پر اتفاق کیا۔ سیٹلائٹ سے نشاندہی کی بدولت یہ خاندان ایک سمارٹ فون ایپ کا استعمال کرتے ہوئے اونٹوں کے ریوڑ کی موجودگی کو دور سے اور فوری تلاش کرسکتا ہے۔

دولگالا کا کہنا تھا کہ ہم گھر بیٹھ کر انہیں دیکھ سکتے ہیں۔کالر بیٹری کو ہفتے میں صرف ایک بار چارج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

2020 میں  چین نے باضابطہ طور پر بیڈو نظام متعارف کرایا۔

بوہو کاؤنٹی میں ایک ہزار سے زائد اونٹوں میں چپس پر مشتمل کالر نصب کئے گئے ہیں جو بیڈو سسٹم سے جڑے ہوئے ہیں، جس سے ان کے مالکان دور سے ان کی نگرانی کرسکتے ہیں۔

جس چراگاہ پر دولگالا اپنے اونٹوں کو پالتے ہیں وہ بوسٹن جھیل کے جنوبی کنارے پر واقع ہے، جہاں 120 سے زیادہ چرواہے خاندان رہتے ہیں۔ اس کے حیرت انگیز مناظر نے اسے سوشل میڈیا پر ایک مقبول مقام بنا دیا ہے، جس نے آس پاس اور دور سے فوٹوگرافروں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ دولگالا نے دیکھا  کہ اونٹ ان فوٹوگرافروں کے ڈرونز کی نقل و حرکت کا جواب دیتے ہیں لہٰذا وہ کبھی کبھی ڈرون فوٹیج حاصل کرکے ان سے مدد بھی لیتے ہیں۔

جس طرح سیٹلائٹ چرواہوں کو اپنے اونٹوں کا پتہ لگانے میں مدد کرسکتے ہیں، اسی طرح بغیر پائلٹ کی ہوائی گاڑیاں جانوروں کی صحیح سمت میں رہنمائی کرسکتی ہیں۔ 2022 میں دولگالا نے چراگاہ کے اوپر ایک ڈرون کا تجربہ شروع کیا ۔

انہوں نے ڈرونز کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اگر موسم اچانک خراب ہو جائے تو میں اونٹوں کو گھر لے جانے کے لئے ڈرون کا استعمال کرسکتا ہوں، یا کسی راستے کی تلاش کرسکتا ہوں اور انہیں بہتر گھاس والے چراگاہوں کی طرف لے جاسکتا ہوں۔

سنکیانگ میں ڈرونز کاشتکاری کی صنعت کا بھی لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ ایک اور عام منظر یہ ہے کہ سپرے کرنے والا ایک ڈرون   کپاس کے کھیتوں کے اوپر کام کر رہا ہے جو کسانوں کو کھاد اور کیڑے مار دواؤں کے موثر استعمال میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!