چینی صدر شی جن پھنگ پیرو کے لیما کنونشن سینٹر میں 31 ویں ایپیک سربراہ اجلاس کے دوران ” دورحاضر کی ذمہ داریاں نبھانے اور مشترکہ طور پر ایشیا بحر الکاہل کی ترقی کا فروغ ” کے عنوان سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)
لیما (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے 31 ویں ایپیک اقتصادی سربراہ اجلاس سے خطاب میں دورحاضر کی ذمہ داریاں نبھانے اور مشترکہ طور پر ایشیا۔ بحر الکاہل کی ترقی کے فروغ پر زور دیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ ایشیا۔ بحرالکاہل تعاون کو جغرافیائی سیاست کے بڑھتے رجحان، یکطرفہ اور تحفظ پسندی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
شی نے کہا کہ اس تاریخی موڑ پر ایشیا ۔بحرالکاہل ممالک کو زیادہ ذمہ داریاں اپنے کا ندھوں پر اٹھانا ہو ں گی۔
شی نے ایشیا۔بحرالکاہل تعاون کے لیے ایک کھلے اور باہم مربوط ماڈل تعمیر کرنے کی تجویز دی اور تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور خدمات کے بہاؤ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کثیرجہتی اور کھلی معیشت کے لئے پرعزم رہنا ، عالمی تجارتی تنظیم کے ساتھ کثیر جہتی تجارتی نظام کو مضبوطی سے برقرار رکھنا ، عالمی اقتصادی و تجارتی قوانین کے انکیوبیٹر کے طور پر ایپیک کے کردار کو مکمل طور پر فعال کرنا اور علاقائی اقتصادی انضمام اور رابطے آگے بڑھانا چا ہئے۔
انہوں نے ماحول دوست اختراع کو ایشیا بحرالکاہل کے لئے محرک بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین زمینی حقائق کے تحت نئے معیار کی پیداواری قوتیں تیار کرکے ماحول دوست اختراع پر دلچسپی رکھنے والوں کے ساتھ تعاون کو گہرا کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سائنس و ٹیکنالوجی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کے نئے دور کے پیش کردہ مواقع سے مضبوطی سے فائدہ اٹھانے اور مصنوعی ذہانت، کوانٹم انفارمیشن، زندگی و صحت اور دیگر نمایاں شعبوں میں تبادلہ و تعاون مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
