ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
تازہ ترینشی زانگ میں دیہی ترقی عملی اہمیت کا حامل ایک تزویراتی منصوبہ...

شی زانگ میں دیہی ترقی عملی اہمیت کا حامل ایک تزویراتی منصوبہ ہے، رپورٹ

چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے کی نانگ کاؤنٹی کے ژومدا ٹاؤن شپ کے گاؤں لنادنگ شوئی کا منظر۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے میں دیہی ترقی محض ایک معاشی منصوبہ نہیں بلکہ ایک تزویراتی منصوبہ ہے جس کا تعلق قومی اتحاد، نسلی یکجہتی، ثقافتی تسلسل اور ماحولیاتی تحفظ جیسے اہم پہلوؤں سے ہے۔

’’روایت اور جدیدیت کے درمیان ہم آہنگی: چین کے شی زانگ میں دیہی ترقی اور ثقافتی ورثہ‘‘ کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ شی زانگ میں دیہی ترقی کی عملی اہمیت انسانی حقوق پر مرکوز ترقیاتی فلسفے کے نفاذ، ثقافتی ورثے کے جینیاتی عناصر کو فعال کرنے اور قومی سلامتی کی فصیل کو مضبوط بنانے میں مضمر ہے۔

یہ رپورٹ چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈیویلپمنٹ اور شِنہوا نیوز ایجنسی کے اعلیٰ سطح قومی تھنک ٹینک نے مشترکہ طور پر جاری کی ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے شی زانگ کے اس ترقیاتی ماڈل کو سراہا ہے جس کے تحت ترقی کے ذریعے انسانی حقوق کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اسے عالمی غربت کے خاتمے کا معجزہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شی زانگ میں غیر مادی ثقافتی ورثے کی 80 فیصد اشیاء دیہی علاقوں میں جڑیں رکھتی ہیں جبکہ ان ورثوں کے 90 فیصد وارث کسان اور چرواہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یومائی اور شیاچھایو جیسے سرحدی گاؤں نہ صرف علاقائی سالمیت کی حفاظت کی نمائندگی کرتے ہیں بلکہ اس قومی حکمت عملی کے عملی مظہر بھی ہیں جس کے تحت کہا گیا ہے کہ ملک کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے سرحدوں پر اچھی حکمرانی ضروری ہے اور سرحدوں پر اچھی حکمرانی کے لئے شی زانگ کا استحکام لازم ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2024 کے اختتام تک شی زانگ کی مجموعی مستقل آبادی 37 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جن میں سے تقریباً 60 فیصد دیہی علاقوں میں مقیم ہیں۔ پورے علاقے میں 5 ہزار 600 سے زائد دیہات اور بستیاں 12 لاکھ مربع کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 1965 میں شی زانگ کے خودمختار علاقے کے قیام کا لمحہ علاقے کی ترقی کی تاریخ میں ایک عہد ساز موڑ تھا۔ شی زانگ نے باقی ملک کے ساتھ مل کر غربت کے خلاف جنگ جیتی اور معاشی و سماجی ترقی میں تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔ اس نے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تشکیل کا ہدف حاصل کر لیا ہے اور سوشلسٹ جدیدیت کی جانب نئے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!