چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے کے شہر لہاسا کی کاؤنٹی لہون ژوب کے قصبے کودوئی میں بہار کی کاشتکاری کے آغاز کی تقریب میں کسان شریک ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے نے اپنے قیام سے لے کر اب تک کے گزشتہ 60 برسوں میں دیہی ترقی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے کامیابی سے مربوط راستے تلاش کئے ہیں۔
’’روایت اور جدیدیت کے درمیان ہم آہنگی: چین کے شی زانگ میں دیہی ترقی اور ثقافتی ورثہ” کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شی زانگ میں دیہی ترقی کے فروغ کے لئے مختلف سطح کی حکومتوں نے روایتی دیہات کے تحفظ اور ان کی بحالی کے لئے اہداف پر مبنی پالیسیوں کو متعارف کرایا اور ان پر عملدرآمد کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دیہات میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور ثقافتی ورثے سے متعلق منصوبوں پر مالی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ثقافتی شناخت پر مبنی مقامی برانڈز کو فروغ دینے کی کوششیں بھی کی گئی ہیں۔ یہ رپورٹ چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈیویلپمنٹ اور شِنہوا نیوز ایجنسی کے اعلیٰ سطح قومی تھنک ٹینک نے مشترکہ طور پر جاری کی ہے۔
دیہی ترقی کے اس سفر میں شی زانگ نے ہر گاؤں کی مخصوص خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ثقافتی احیاء کو فعال طور پر فروغ دیا ہے۔ ثقافتی ورثے کو دیہی منصوبہ بندی کے ساتھ جوڑ کر عجائب گھر اور ثقافتی چوراہے جیسے ڈھانچے تعمیر کئے گئے تاکہ روایتی ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے لئے پلیٹ فارمز مہیا کئے جا سکیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے تاکہ انٹرنیٹ کے ذریعے ثقافت کی اشاعت کے ذرائع کو وسعت دی جا سکے اور ثقافتی مصنوعات کی منڈی میں مسابقت کو بہتر بنایا جا سکے۔
اعلیٰ معیار کی دیہی سیاحت کے فروغ کے ضمن میں شی زانگ نے منظم انداز میں اپنے ثقافتی وسائل کو دریافت اور استعمال کیا ہے تاکہ سیاحتی تجربات کو ثقافتی لحاظ سے بھرپور بنایا جا سکے اور علاقائی سطح پر مخصوص ثقافتی سیاحتی مصنوعات تیار کی جا سکیں۔ پہاڑوں، دریاؤں اور جنگلات جیسے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ماحول دوست سیاحت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ سیاحوں کو متنوع تجربات فراہم کئے جا سکیں۔
