ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
تازہ ترینچین-جرمن مرکز برائے تحقیقی ترقی کی ایک ہزار سے زائد مشترکہ منصوبوں...

چین-جرمن مرکز برائے تحقیقی ترقی کی ایک ہزار سے زائد مشترکہ منصوبوں کی مالی معاونت

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کارلوس-اندریس پالما (بائیں سے پہلے) ایک تجربہ گاہ میں اپنے ساتھیوں سے گفتگو کر رہے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن آف چائنہ (این ایس ایف سی) نے بتایا ہے کہ چین اور جرمنی کے درمیان سائنسی تعاون مسلسل مضبوط ہو رہا ہے اور چین-جرمن تحقیقی مرکز نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

گزشتہ 25 سالوں کے دوران چین-جرمن مرکز برائے تحقیقی ترقی نے تقریباً 83 کروڑ یوآن (تقریباً11کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے، 1,370 سے زائد اعلیٰ معیار کے مشترکہ منصوبوں میں تعاون کیا ہے، 4,800 سے زیادہ اعلیٰ سطح کے تعلیمی مقالے شائع کئے ہیں اور سائنس کے شعبے کے لئے عالمی سوچ رکھنے والے ماہرین تیار کئے ہیں۔

یہ اعداد و شمار بیجنگ میں مرکز کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران جاری کئے گئے۔ اس دو روزہ کانفرنس میں دونوں ممالک سے 130 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی، جن میں یونیورسٹیوں کے صدور اور محققین شامل تھے۔

یہ مرکز سال 2000 میں بیجنگ میں قائم کیا گیا تھا، جو این ایس ایف سی اور جرمن ریسرچ فاؤنڈیشن کے اشتراک سے قائم ہوا۔ دونوں ادارے مرکز کے بجٹ کا آدھا حصہ فراہم کرتے ہیں۔ اس کا مقصد خصوصاً قدرتی، حیاتیاتی، انتظامی اور انجینئرنگ سائنسز میں تحقیق کے حوالے سے چین اور جرمنی کے سائنسدانوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ مرکز نے 20 ہزار سے زائد سائنسدانوں پر مشتمل تعاون پر مبنی ایک نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔

این ایس ایف سی کے ڈائریکٹر ڈو شیان کانگ نے کہا کہ این ایس ایف سی اس تعاون کے دائرہ کار کو مزید وسعت دے گا، مرکز کو بنیادی تحقیق میں تعاون کے لئے ایک تزویراتی مرکز کے طور پر قائم کرے گا اور دونوں ممالک کے سائنسدانوں کے درمیان گہرے تبادلے اور مشترکہ اختراع کو فروغ دے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!