چینی وزیر خارجہ وانگ یی دارالحکومت بیجنگ میں سویڈن کی اپنی ہم منصب ماریہ مالمیر سٹینر گارڈ سے ملاقات کر رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ سویڈن کے عوام کو چین کا حقیقی تجربہ حاصل کرنے اور یہاں کے سفر کی حوصلہ افزائی و حمایت کی خاطر چین سویڈن کے شہریوں کے لئے بغیر ویزا سفر کی پالیسی نافذ کرنے کو تیار ہے تاکہ عوامی سطح پر رابطوں اور ثقافتی تبادلے کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے سویڈن کی وزیر خارجہ ماریہ مالمیر سٹینرگارڈ سے بیجنگ میں ملاقات کے دوران کہا کہ چین کو امید ہے کہ سویڈن چین اور یورپی یونین (ای یو) کے خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن یورپی یونین کا ایک اہم ملک ہے اور وہ پہلا مغربی ملک تھا جس نے عوامی جمہوریہ چین سے سفارتی تعلقات قائم کئے تھے۔ وانگ یی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کو حریف نہیں بلکہ شراکت دار کی حیثیت سے دیکھنا چاہیے اور تعاون کو اختلافات پر ترجیح دینے کے اصول پر قائم رہنا چاہیے۔
وانگ یی نے اس امید کا اظہار کیا کہ سویڈن چین-سویڈن تعلقات کو ایک آزاد، تزویراتی نکتہ نظر اور طویل المدتی سوچ کے تحت دیکھے گا اور اسے فروغ دے گا۔
اس موقع پر سویڈن کی وزیر خارجہ ماریہ مالمیر سٹینرگارڈ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ 16 سال بعد چین کا دورہ کرنے والی سویڈن کی پہلی وزیر خارجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور "ایک چین” کی پالیسی پر قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن چین کے ساتھ باہمی فائدے اور توازن پر مبنی اقتصادی اور تجارتی تعلقات قائم کرنے کا خواہش مند ہے۔ وہ تجارت و سرمایہ کاری، سائنسی و تکنیکی اختراعات اور ماحول دوست منتقلی جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے بھی تیار ہے اور تعلیم، عوامی تبادلے اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے سویڈن کے شہریوں کے لئے بغیر ویزا پالیسی نافذ کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا اور یقین ظاہر کیا کہ یہ پالیسی سویڈن کے مزید شہریوں کو چین آنے کی ترغیب دے گی۔
دونوں فریقین نے یوکرین بحران سمیت دیگر بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
