اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینچین میں ہیومینائیڈ روبوٹس کی جدت اور تجارتی امکانات میں تیز پیش...

چین میں ہیومینائیڈ روبوٹس کی جدت اور تجارتی امکانات میں تیز پیش رفت

بیجنگ میں جاری ورلڈ روبوٹ کانفرنس میں چین کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ہیومینائیڈ روبوٹ ٹیکنالوجی اور اس کی آئندہ ممکنہ تجارتی ایپلیکیشنز کی وسیع اقسام پیش کی جا رہی ہیں۔

’’روبوٹس کو مزید ذہین بنانا اور جسمانی خودکار ایجنٹس کو مزید ہوش مند بنانا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ اس پانچ روزہ ایونٹ کا آغاز جمعہ کے روز ہوا ہے۔ اس میں فورمز، نمائشیں، مقابلے اور نیٹ ورکنگ ایونٹس شامل ہیں جن میں دنیا بھر سے 200 سے زائد روبوٹکس کمپنیوں نے اپنی جدید ترین ایجادات پیش کی ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): شیا ژی من، ڈائریکٹر ایک اے آئی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ

"ہم دو طرح کے روبوٹس نمائش میں پیش کر رہے ہیں۔ ایک روبوٹ خودکار طور پر سامان لوڈ اور اَن لوڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دوسرا ہیومینائیڈ روبوٹ ہے جو انسان کی طرح دونوں بازوؤں سے پکڑ اور گرفت کر سکتا ہے۔

فی الحال ہمارے روبوٹس زیادہ تر لاجسٹکس، فیکٹریوں اور اسی طرح کے ماحول میں استعمال ہو رہے ہیں۔ مستقبل میں یہ خطرناک جگہوں پر کام کرنے یا روزمرہ زندگی کے مختلف حالات میں بھی استعمال ہو سکتے ہیں جہاں ان کی گنجائش اور بڑھ جائے گی۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): وانگ شنگ شنگ، بانی اور سی ای او یونٹری روبوٹکس

"اصل میں  ہماری کمپنی سمیت سب کمپنیوں کے لیے سب سے بنیادی مقصد اچھے پروڈکٹس بنانا ہے۔ بہتر معیار، مناسب قیمت، زیادہ فیچرز اور صارفین کو بہتر بعد از فروخت سہولت دینا ہی سب سے اہم بات ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ آگے کی سوچ رکھیں جیسے کہ اے آئی، ٹیکنالوجی، ہارڈویئر، پیداوار اور تیاری کے شعبوں میں پہلے سے منصوبہ بندی کریں اور عالمی سطح پر توسیع کا بھی سوچیں۔”

صنعتی اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے اختتام تک چین میں 80 سے زائد ہیومینائیڈ روبوٹ بنانے والی کمپنیاں موجود تھیں اور اس سال مزید اسٹارٹ اپس مارکیٹ میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہیں۔

چائنہ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے مطابق چین کی ہیومینائیڈ روبوٹ مارکیٹ 2030 تک 870 ارب یوان (تقریباً 121.9 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچنے کا امکان ہے۔

چینی حکومت نے متعدد اقدامات اور مقامی حکومت کی طرف سے دی گئی مراعات کے ذریعے روبوٹکس صنعت کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وزارت صنعت و اطلاعات کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق چین ہیومینائیڈ روبوٹس کے لیے جدت کے منصوبے بنائے گا، سافٹ ویئر اور اہم پرزہ جات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا اور صنعت و تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا۔

بیجنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!