بیجنگ: چین نے امریکہ اور جاپان کی جانب سے فلپائن کے ساتھ مل کر فوجی سرگرمیوں کے ذریعے بحیرہ جنوبی چین میں مداخلت جاری رکھنے کی مذمت کی ہے۔
وزارت قومی دفاع کے ترجمان ژانگ شیاو گانگ نے فلپائن کو 50 کروڑ ڈالر مالیت کی امریکی فوجی امداد اور جاپان اور فلپائن کے درمیان حالیہ مشترکہ فوجی مشقوں سے متعلق میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا کہ چین یہ سمجھتا ہے کہ ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کا ہدف کوئی تیسرا ملک نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی اس سے علاقائی امن و استحکام متاثر ہونا چاہیے۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ امریکہ اور جاپان جیسے اس خطے سے باہر کے کچھ ممالک، بحیرہ جنوبی چین کے سمندر میں مسائل کو ہوا دیتے رہتے ہیں۔
فلپائن پر بھی تنقید کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ وہ بھیڑیوں کو گھر میں مدعو کر رہا ہے اور ان کے مقاصد کے لیے استعمال ہورہا ہے جو دیگر علاقائی ممالک کے نزدیک ایک ناپسندیدہ چیز ہے۔
ژانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی نان ہائی ژو داو پر ناقابل تردید خودمختاری ہے جسے انگریزی میں جنوبی بحیرہ چین کے جزائر اور ان کے ملحقہ پانیوں کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین اپنی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے جان بوجھ کر کی جانے والی خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیزیوں کے خلاف جائز جوابی اقدامات اٹھائے گا۔
