اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلاسرائیل کو شہریوں کے تحفظ کے وہی قوانین ماننا ہوں گے جو...

اسرائیل کو شہریوں کے تحفظ کے وہی قوانین ماننا ہوں گے جو دوسری ریاستوں پر لاگو ہیں، سربراہ اقوام متحدہ انسانی امور

نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں غزہ میں انسانی صورتحال کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے انسانی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل اور ہنگامی امداد کے رابطہ کار ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ اسرائیل کو شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے دیگر تمام ریاستوں جیسے اصولوں اور قوانین کے مطابق جواب دہ ہونا چاہیے۔

فلیچر نے غزہ میں انسانی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستوں اور مسلح گروہوں کو ان اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے جو جنگ اور نفرت کی ہولناکیوں کے نتیجے میں بنائے گئے تھے اور جو جنگ کے دوران شہریوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔

فلیچر نے کہا کہ ہم اس تنازع میں تمام فریقوں کو بین الاقوامی قانون کے معیار پر پرکھتے ہیں۔ ہمیں کسی ایک کا انتخاب نہیں کرنا بلکہ ہمیں ہرگز ایسا نہیں کرنا چاہیے کہ ہم یا تو غزہ میں شہریوں کی بھوک مٹانے یا تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کریں۔ ہمیں یہود مخالف جذبات کو مسترد کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنی روح کے ہر ذرے سے اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ لیکن ہمیں اسرائیل کو بھی انہی اصولوں اور قوانین کا پابند ٹھہرانا ہوگا جو دنیا کی باقی ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں۔

فلیچر نے زور دے کر کہا کہ شہریوں کا تحفظ ہر جگہ ہونا چاہیے، یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے، انسانی امداد کو وسیع پیمانے پر داخلے کی اجازت دی جانی چاہیے اور انسانی امداد کے کارکنوں کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔

فلیچر نے کہا کہ چند ہفتے قبل ایک اسرائیلی وزیر نے غزہ میں امداد کی اجازت کو ایک ’تباہ کن فیصلہ‘ قرار دیا جبکہ ایک اور وزیر نے اشارہ دیا کہ یرغمالیوں کی رہائی تک بھوک کو ’جائز اور اخلاقی‘ قرار دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو جنگی حربے کے طور پر جان بوجھ کر بھوک کا نشانہ بنانا یقیناً ایک جنگی جرم ہوگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!