جنوری سے اب تک مغربی کنارے کے شمالی پناہ گزین کیمپوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں جنین، طولکرم اور نور شمس سمیت دیگر علاقوں سے لگ بھگ چالیس ہزار فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق یہ کارروائیاں ان کیمپوں میں سرگرم مسلح فلسطینی گروہوں کے خاتمے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
مئی میں اسرائیلی فورسز نے طولکرم کیمپ میں سو سے زائد مکانات کو منہدم کرنے کے منصوبے سے متعلق نقشے تقسیم کیے ہیں۔ فوج کا مؤقف ہے کہ یہ مسماری حفاظتی وجوہات کی بنا پر ضروری ہے تاہم مقامی باشندے مستقل بے دخلی اور اپنی کمیونٹی کے خاتمے کے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
جنین کیمپ میں بھی اسی نوعیت کی کارروائیاں جاری ہیں۔ بلڈوزر مکانات مسمار کر رہے ہیں اور نئی سڑکیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔
جنین بلدیہ کے ترجمان بشیر متاحن کے مطابق کیمپ کے اندر اور آس پاس تقریباً چھ سو مکانات منہدم کیے جا چکے ہیں اور آٹھ سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔
اس کارروائی کے نتیجے میں لگ بھگ بائیس ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ پانی اور بجلی جیسا بنیادی ڈھانچہ بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
رام اللہ، فلسطین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
آن سکرین ٹیکسٹ:
مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں کا دائرہ وسیع
جنین، طولکرم اور نور شمس کیمپوں میں فوجی آپریشن
چالیس ہزار فلسطینی پناہ گزین کیمپوں سے بے دخل
اسرائیلی بلڈوزروں سے درجنوں مکانات زمین بوس
کارروائیوں کا مقصد مسلح گروہوں کا خاتمہ ہے۔اسرائیلی فوج
رہائشیوں کو مستقل بے دخلی اور تباہی کا خدشہ
طولکرم میں سو سے زائد مکانات کی مسماری کا منصوبہ
جنین کیمپ میں چھ سو گھر مسمار، آٹھ نئی سڑکیں تعمیر
بائیس ہزار افراد بے گھر، پانی و بجلی کا نظام درہم برہم
صورتحال سنگین، بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link