چین کی سرحد پار تجارت نے 2024 میں تاریخی سنگ میل عبور کیا اور سالانہ برآمدات پہلی مرتبہ 20 کھرب یوآن(تقریباً 278.59 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئیں-(شِنہوا)
شی جیا چوانگ(شِنہوا)چین کے سرحد پار ای کامرس کے شعبے نے 2024 میں ایک تاریخی سنگ میل عبور کیا ہے جس کی سالانہ برآمدات پہلی بار 20 کھرب یوآن(تقریباً 278.59 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئیں۔
اس شعبے کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16.9 فیصد اضافہ ہوا اور 2024 میں یہ 21.5 کھرب یوآن تک پہنچ گئیں جب کہ مجموعی سرحد پار تجارتی حجم 27.1 کھرب یوآن رہا۔
پیر کو شروع ہونے والے چائنہ لانگ فانگ انٹرنیشنل اکنامک اینڈ ٹریڈ فیئر 2025 میں جی اے سی کے عہدیدار کائی جون وے نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین کے سرحد پار ای کامرس نے تیزی سے ترقی کی ہے اور بین الاقوامی منڈیوں کو وسعت دینے، روایتی تجارتی رکاوٹوں کو عبور کرنے اور لین دین کے عمل کو آسان بنانے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
امریکہ اس شعبے میں چین کے لئے سب سے بڑی برآمدی منڈی رہا جو گزشتہ سال مجموعی سرحد پار ای کامرس برآمدات کا 36.2 فیصد رہا۔ برطانیہ 11.7 فیصد کے ساتھ دوسرے اور جرمنی 5.7 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ درآمدات کے حوالے سے امریکی مصنوعات منڈی میں 15.8 فیصد کے حصے کے ساتھ سرفہرست رہیں جب کہ جاپان اور جرمنی کا حصہ بالترتیب 10.5 فیصد اور 9.8 فیصد حصہ رہا۔
اشیائے صرف اب بھی تجارتی بہاؤ پر غالب رہیں جو 2024 میں ملک کی مجموعی سرحد پار ای کامرس برآمدات کا 97.5 فیصد رہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link