اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین اور ملائیشیا مشترکہ طور پر اقتصادی عالمگیریت کو فروغ ، یکطرفہ...

چین اور ملائیشیا مشترکہ طور پر اقتصادی عالمگیریت کو فروغ ، یکطرفہ تجارتی پابندیوں کے اقدامات مسترد کریں گے

چین کے صدر شی جن پھنگ اور ملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم پتراجایا میں وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کررہےہیں-(شِنہوا)

کوالالمپور(شِنہوا)چین اور ملائیشیا نے مشترکہ طور پر عالمی سطح پر فائدہ مند اور جامع اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے، تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولت کو آگے بڑھانے اور یکطرفہ تجارتی پابندیوں کے اقدامات کو مسترد کرنے کا عزم کیا ہے جن میں  محصولات میں من مانا اضافہ بھی شامل ہے جو عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا۔

دونوں ممالک نے یہ اعلان  چینی صدر شی جن پھنگ کے ملائیشیا کے سرکاری دورے کے تناظر میں جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق قواعد پر مبنی، غیر امتیازی، کھلے، منصفانہ، جامع، مساوی اور شفاف کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک تعاون کو مضبوط بنائیں گے، وقت کے ساتھ ساتھ ڈبلیو ٹی او کے قوانین کا تحفظ کریں گے اور ترقی پذیر رکن ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں سے وابستگی کے  اپنے عزم کا اعادہ کیا تاکہ حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کیا جاسکے، بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھا جائے جس میں اقوام متحدہ کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔

دونوں فریق ہر قسم کے مسائل سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کریں گے اور ایک مساوی اور منظم کثیر الجہتی دنیا کی تعمیر میں ایشیائی طاقت میں حصہ ڈالیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ، ڈبلیو ٹی او اور عالمی ادارہ صحت جیسے فریم ورک کے تحت تعاون کو آگے بڑھائیں گے، مشترکہ طور پر بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھیں گے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چین برکس کے پارٹنر ملک کے طور پر ملائیشیا کا خیرمقدم کرتا ہے اور برکس تعاون میں بہتر انضمام کی خاطر ملائیشیا کی فعال حمایت کرنے کے لئے تیار ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ  ملائیشیا ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ کے جامع اور ترقی پسند معاہدے پر چین کی درخواست کا بھی خیرمقدم کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!