چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے علاقے منگ زی میں بلیو بیری گرین ہاؤس میں مارسیلو ورگرے (بائیں) اوربلیو بیری کاشتکاری مرکز کے ڈائریکٹر سونگ جون ہونگ بلیو بیری کے پودوں کا معائنہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
کونمنگ (شِنہوا) چین کے بیشتر حصوں میں بلیو بیری نے ابھی کھلنا شروع کیا ہے جبکہ جنوب مغربی صوبے یون نان میں جلد پکنے والی اقسام کی بلیوبیری کی کٹائی شروع ہوچکی ہے۔
کسان اس وقت تازہ بیری کو چننے اور انہیں پیک کرنے میں مصروف ہیں جو تیزی سے چین اور بیرون ملک کے بازاروں میں پہنچ رہی ہیں۔
بلیوبیری کا آبائی وطن شمالی امریکہ ہے تاہم اب چین ان کا دوسرا گھر بن چکا ہے۔
2024 میں ملک میں بلیوبیری کی کاشت کا رقبہ 73ہزار ہیکٹر سے زائد ہوچکا تھا جس سے تقریباً 5لاکھ ٹن پیداوار ہوئی تھی، یوں چین دنیا میں بلیوبیری کے بڑے پیداواری ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
صوبہ یون نان اپنے مثالی ماحول اور فصل کے طویل موسم کی بدولت ایک اہم پیداواری مرکز کے طور پر ابھرا ہے جو قومی پیداوار کا تقریباً 30 فیصد مہیا کرتا ہے۔
یون نان کی منفرد جغرافیائی حالت، سورج کی وافر روشنی اور دن و رات کے درمیان درجہ حرارت کے نمایاں فرق کے سبب یہ بلیوبیری کی کاشت کو ایک سازگار ماحول مہیا کرتا ہے ۔
یون نان اکیڈمی برائے زرعی سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف الپائن اکنامک اینڈ باٹنی کے سربراہ حے جیا وے کا کہنا ہے کہ یون نان بلیوبیری کے لئے ایک قدرتی مسکن ہے۔
صوبے میں جنگلی بلیو بیری کی 46 اقسام پائی جاتی ہیں جو چین کی مجموعی تعداد کا نصف سے زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ دنیا کے بہترین پیداواری علاقوں میں شامل ہے۔
