اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینبانس سے تیار کردہ اشیا کا منافع، اختراع ، کم کاربن کے...

بانس سے تیار کردہ اشیا کا منافع، اختراع ، کم کاربن کے ساتھ فروغ

چین کے جنوب میں واقع ہانگ کانگ- ژوہائی-مکاؤ پل کے مشرقی اور مغربی مصنوعی جزیرے کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) 55 کلومیٹر طویل ہانگ کانگ- ژوہائی- مکاؤ پل کے ذریعے فروری میں ریکارڈ یومیہ مسافر دورے ہوئے ہیں۔ پل کو جوڑنے والے مصنوعی جزیرے کے لینڈ اسکیپ پلیٹ فارمز نے مئو ثرانداز میں دنیا کے طویل ترین پل۔اور۔سرنگ سمندر ی گزرگاہ کے یومیہ آپریشن میں تعاون کیا ہے۔

مصنوعی جزائر کے پلیٹ فارمز کی فرش بانس کے پینلز سے بنائی گئی ہے۔ یہ پینل زیادہ برداشت کے حامل اور بیرونی استعمال کے لیے موزوں ہیں۔ فرش کا کل رقبہ 20 ہزار مربع میٹر سے زائد مجموعی رقبے کا احاطہ کرتا ہے۔

پل کا افتتاح 2018 میں ہوا تھا جس کے بعد سے  بانس پر مبنی کمپوزٹ پینل سورج کی روشنی، سمندری پانی کے کٹاؤ اور طوفانوں سے بچ گئے ہیں۔

روزنامہ سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق چین دنیا میں بانس کی کاشت اور اس کی  پیداوار کے حوالے سے اہم ملک ہے۔ 2023 میں ملک کی بانس کی صنعت کی مجموعی پیداواری مالیت تقریباً 541 ارب یوآن (تقریباً 74.2 ارب امریکی ڈالر) تھی۔ جنوب مغربی پہاڑی صوبے گوئی ژو کے شہر زون یی کی کاؤنٹی تونگ زی میں بانس کے ایک بڑے کاشتکار جن شیاؤ فانگ نے 26.67 ہیکٹر جنگلاتی زمین کا ٹھیکہ حاصل کیا جس کی سالانہ آمدنی 3 لاکھ یوآن سے زائد ہے۔

بانس کی صنعت کی بدولت وہ اپنے خاندان کو ایک اچھی زندگی دینے میں کامیاب رہے ہیں۔

حالیہ برسوں کے دوران بانس کی صنعت کے فروغ نے کسانوں کی خوشحالی اور ملک کی دیہی بحالی میں کردار ادا کیا ہے۔ ژے جیانگ، فوجیان، جیانگ شی اور گوئی ژو جیسے صوبوں میں متعدد کسانوں نے بانس کی بدولت خود کو غربت سے نکالا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!