پیر, جولائی 28, 2025
تازہ تریننان جِنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والے مزید 2 افراد...

نان جِنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والے مزید 2 افراد چل بسے،زندہ بچ جانے والوں کی تعداد28رہ گئی

چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے دارالحکومت نان جِنگ کے  یادگاری ہال میں جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نان جِنگ قتل عام کے متاثرین کی یاد میں 11ویں قومی تعزیتی تقریب منائی جارہی ہے-(شِنہوا)

نان جِنگ(شِنہوا)جاپانی حملہ آوروں کی جانب سے نان جِنگ قتل عام کے متاثرین کے میموریل ہال کے مطابق نان جِنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والے مزید 2 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد زندہ بچ جانے والوں کی تعداد 28 رہ گئی ہے۔

یی لان ینگ جو 99 سال کی عمر میں انتقال کرگئی، قتل عام کے دوران ایک جاپانی افسر نے ٹکر مارکر ان کے سامنے کے دانت توڑ دئیے تھے۔ انہوں نے ایک جاپانی فوجی کو ناشتہ کرنے والے ایک نوجوان کو چاقو مار کر ہلاک کرتے ہوئے بھی دیکھا۔ وہ جاپانی فوجیوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں گھروں کی تلاشی اور 70 سے زائد نوجوانوں کو اغوا کرنے کی بھی گواہ تھی۔

ان تکلیف دہ تجربات نے اسے گہرے خوف میں مبتلا کر دیاتھا۔ اپنی زندگی کے دوران انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آنے والی نسلیں اس قتل عام میں ضائع ہونے والی معصوم جانوں کو کبھی نہیں بھولیں گی۔

89 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے تاؤ چھینگ یی نے جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں اپنے والد، چچا اور کزن کو کھو دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’میرے والد کے قتل کے بعد میری والدہ نے گزر بسر کے لئے ہم بچوں کے ساتھ ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا۔ جنگ نے میرا بچپن تباہ کر دیا۔‘‘

نان جِنگ قتل عام اس وقت ہوا جب جاپانی فوجیوں نے 13 دسمبر 1937 کو اس وقت کے چینی دارالحکومت پر قبضہ کیا۔ 6 ہفتوں کے دوران انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے سب سے وحشیانہ واقعات میں سے ایک میں تقریباً 3لاکھ  چینی شہریوں اور نہتے فوجیوں کو ہلاک کیا۔

2014 میں چین کی اعلیٰ قانون ساز اسمبلی نے 13 دسمبر کو نان جِنگ قتل عام کے متاثرین کی یاد میں قومی یادگاری دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!