جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس کا برف سے ڈھکا لوگو-(شِنہوا)
میونخ(شِنہوا)61 ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس(ایم ایس سی) بحر اوقیانوس کے اطراف کشیدہ تعلقات کے بیچ ختم ہوگئی۔
3 روزہ سالانہ کانفرنس کے اختتام پر ایم ایس سی کے چیئرمین کرسٹوف ہیوسجن نے یورپ اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی تقسیم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوفزدہ ہونا ہوگا کہ ہماری مشترکہ قدر کی بنیاد اب اتنی عام نہیں رہی۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وانس کی متنازعہ تقریر کے تناظر میں ہیوسجن نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی سیاستدانوں نے ان اقدار اور اصولوں کا اعادہ کیا ہے جن کا وہ دفاع کر رہے ہیں۔
اس سال کے اجلاس میں تقریباً 60 سربراہان مملکت و حکومت اور 150 وزراء سمیت شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی، یورپی سکیورٹی اور علاقائی تنازعات جیسے اہم عالمی سلامتی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
تاہم پھیلتے ہوئے پیچیدہ جغرافیائی سیاسی منظرنامے میں یوکرین تنازع اور یورپی دفاع جیسے مسائل پر تقسیم برقرار رہی۔
ہیوسجن نے کثیر سمتی دنیا میں مشترکہ اقدار اور اصولوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام میں خلل ڈالنا اور تباہ کرنا آسان ہے تاہم اس کی دوبارہ تعمیر مشکل ہے۔
