ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کے چیف ایگزیکٹو جان لی ایچ کے ایس اے آر قانون ساز کونسل کے منظور کردہ قومی سلامتی کے تحفظ کے آرڈیننس پر دستخط کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ہانگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے(ایچ کے ایس اے آر) میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر آفس نے امریکہ کی جانب سے ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی،جمہوریت اور انسانی حقوق کی صورتحال بدنام کرنے پرشدید ناگواری اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
کمشنر آفس کے ترجمان نے امریکی صدر کی جانب سے ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون پر وار کرنے والی یادداشت کے ردعمل میں واضح کیا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے سماجی نظام بحال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قانون کی حکمرانی کے جذبے کا مظاہرہ ہوا اور قانون کے مطابق ہانگ کانگ کے شہریوں کو حاصل حقوق اورآزادیوں کی مکمل ضمانت دی گئی ہے تاہم کوئی حقوق یا آزادی قانون کی طے کردہ حدود سے تجاوز نہیں کر سکتے اور کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
امریکہ نے ہانگ کانگ سے فرار ہونے والے چین مخالف عناصر کو ’’محفوظ پناہ‘‘ کی فراہمی کے لئے ویزا پالیسیوں میں ایک مرتبہ پھر ہیراپھیری کی جس سے اس کے منافقانہ اور حقیر ’’دہرے معیارات‘‘ بے نقاب ہوئے ہیں۔امریکہ کی جانب سے ’’ہانگ کانگ کے عوام کے لئے بھرپور حمایت‘‘ کی نام نہاد بات مٹھی بھر چین مخالف عناصر کی پشت پناہی جاری رکھنے کے لئے ہے۔اس سے ہانگ کانگ کو افراتفری میں رکھنے کا مذموم امریکی ارادہ ظاہر ہوتا ہے۔
ترجمان نے زور دیا کہ کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے لئے مرکزی انتظامیہ اور ایچ کے ایس اے آر کے عزم کو غیر متزلزل نہیں کرسکتی۔یہ ہانگ کانگ اور چین کی ترقی بھی نہیں روک سکتی۔
دفتر نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ حقائق کا ادراک کرتے ہوئے چین کی خودمختاری اور ہانگ کانگ کے قانون کی حکمرانی کا احترام کرے۔امریکہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو کمزور کرنے، ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بے ڈھنگے اقدامات بند کرے۔
