چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کے ہسپتال میں ایک طبی کارکن نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال کررہی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں مسلسل 7 برس کی کمی کے بعد 2024 میں نوزائیدہ بچوں اور شرح پیدائش دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔
پیدائش میں اضافےکی وجہ کوویڈ کے بعد ڈریگن سال میں بچوں کی تعداد میں اضافے اور پیدائش کے لئے دوستانہ پالیسیاں متعارف کرانا ہے۔
قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) نے جمعہ کو بتایا کہ چین میں گزشتہ برس 95 لاکھ 40 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی جو 2023 کے مقابلے میں 5 لاکھ 20 ہزار زیادہ ہے۔ 2024 میں شرح پیدائش فی ایک ہزار کے حساب سے 6.77 تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس سے 0.38 فی ایک ہزار کا اضافہ ہے۔
چائنہ پاپولیشن ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور نانکائی یونیورسٹی کے پروفیسر یوآن شین نے اس اضافے کا سہرا کوویڈ-19 وبا کے بعد ڈریگن سال میں شادیوں میں اضافے اور پیدائش کے لئے معاون نظام میں بہتری کو قرار دیا ہے۔
چینی قمری کیلنڈر کے اعتبار سے ڈریگن سال اختتام کے قریب پہنچ گیا ہے جس میں روایتی اعتبار سے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ ڈریگن یا لونگ چینی ثقافت میں خوش قسمتی کی علامت ہے اور اسے کیلنڈر کے 12 جانوروں میں سب سے زیادہ مبارک تصور کیا جاتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں تقریباً ایک کروڑ 19 لاکھ 40 ہزار چینی باشندوں نے پہلی مرتبہ شادی کی تھی جو 2022 کے مقابلے میں 13.52 فیصد زیادہ ہے اور 2014 کے بعد نئے شادی شدہ افراد کی تعداد میں پہلی بار اضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کی رائے میں نئے شادی شدہ جوڑوں نے کوویڈ-19 کی وجہ سے شادی میں تاخیر کی جس سے اب شادیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے۔
یوآن نے کہا کہ چونکہ زیادہ تر چینی اب بھی بچوں کے لئے شادی کرنے کی روایت پر عمل کرتے ہیں، اس لئے شادیوں میں اضافے سے ایک سے دو سال میں شرح پیدائش میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ پیدائش میں معاونت سے متعلق ہمارے اقدامات کے نتائج بھی ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
چین نے 2015 میں ایک بچے کی دہائیوں سے جاری پالیسی ختم کرتے ہوئے تمام جوڑوں کو 2 بچے پیدا کرنے کا اختیار دیا تھا۔ 2021 میں اس پالیسی کو مزید وسعت دیتے ہوئے خاندانوں کو تیسرا بچہ پیدا کرنے کی اجازت دی گئی۔
اس فیصلے کے بعد مرکزی اور مقامی حکومتوں نے بچوں کی پیدائش سے متعلق زیادہ دوستانہ اور معاون اقدامات متعارف کرائے۔ جس میں بچوں کی نگہداشت کے نظام میں توسیع، تعلیم، رہائش اور روزگار میں معاونت کو مضبوط کرنا شامل تھا۔
