برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی کی طرح یوکرین میں بھی امن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے غزہ کی طرح یوکرین میں بھی جلد امن لا سکیں گے۔
عرب میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ یوکرین آزاد ملک کی طرح رہے،جس طرح انہوں نے حماس اور نیتن یاہو کے درمیان غزہ امن معاہدہ کیا انہیں پیوٹن کے ساتھ یوکرین کے حوالے سے بھی کرنا ہے۔
بورس جانسن نے کہا پیو ٹن سمجھتے ہیں کہ امریکہ کا اصل مقصد یوکرین کے مسئلے کا حل اور جنگ کا خاتمہ ہے۔انہوں نے مزید کہا ہم بہت جلد اس مسئلے کا حل نکال لیں گے کہ ہمیں اپنی کوششوں کی رفتار کو تیز کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ امریکا یوکرین کی اس جنگ کا سارا بوجھ اکیلے نہیں اٹھا سکتا اور نہ ہی امریکایہ سارا کچھ اپنے طور پر کر سکتا ہے۔
ہم یورپی ملکوں کو اس سلسلے میں اپنی حمایت کو عملی طور بڑھانا ہوگا تاکہ روس پر دبا بڑھایا جا سکے۔ سابق برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ یوکرین کو اجازت دی جائے کہ وہ روسی فوجی اڈوں کو ٹارگٹ کرے جہاں سے یوکرین پر بمباری کی جا رہی ہے اور اس کے شہروں کو تباہ کیا جا رہا ہے کیونکہ ہر روز روسی بم اور میزائل یوکرین پر داغے جاتے ہیں اور یہ سب کچھ انہی روسی فوجی اڈوں سے آرہا ہے اس لیے ضروری ہے کہ روسی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی اجازت ملے۔
یاد رہے بورس جانسن نے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد سب سے پہلے یوکرین کا دورہ کیا تھا ۔
