گلوبل لنک | چھ دہائیوں پر محیط بے لوث خدمات کی وجہ افریقہ میں چینی ڈاکٹروں کی غیر معمولی عزت افزائی
جھلکیاں:
"چین ضرورت کے وقت کام آنے والا دوست ہے، اور ضرورت کے وقت کام آنے والا دوست ہی حقیقی دوست ہوتا ہے۔” چین نے گزشتہ چھ دہائیوں سے 76 ملکوں اور خطوں میں تقریباً 30 ہزار طبی ماہرین بھجوائے ہیں، جنہوں نے مقامی لوگوں کو ضروری طبی امداد اور خدمات فراہم کی ہیں۔ #GLOBALink
ذیلی سرخیاں اور ساؤنڈ بائیٹس:
چین نے افریقہ کے لیے اپنی پہلی میڈیکل ٹیم 1963 میں بیجنگ سے الجزائر روانہ کی۔
اُس وقت سے چین پانچوں براعظموں کے 76 ملکوں اور خطوں میں تقریباً 30 ہزار اہلکار بھجوا چکا ہے، جنہوں نے 29 کروڑ مقامی لوگوں لوگ کو تشخیص اور علاج کی سہولیات فراہم کی ہیں۔
وُو ییلون نے سوڈان میں تین مرتبہ دو دو سال کی ٹرم کے لیے خدمات سرانجام دی ہیں۔
ساؤنڈ بائیٹ 1(چینی): وو ییلون، سابق ممبر، چائنیز میڈیکل ٹیم، سوڈان
"اِس کی شروعات میرے انکل سے ہوئی جو سوڈان میں چینی میڈیکل ٹیم کے چوتھے دستے میں شامل تھے۔ سوڈان سے واپس آنے کے بعد انہوں نے مجھے وہاں اپنے تجربات بارے بتایا۔
انہوں نے بتایا کہ چینی ڈاکٹروں نے وہاں پر افریقی لوگوں کے بہت سے طبی مسائل حل کرنے میں مدد کی ہے۔
جب میں وہاں پر تھا تو وہاں پر بہت سے مریض تھے مگر آلات اور عملہ کی کمی تھی۔ ہماری طبی ٹیم اسپتال میں تعینات تھی، جس کی وجہ سے ہمیں فوری طور پر مریضوں کو خدمات فراہم کرنے میں مدد ملتی تھی۔ چینی ڈاکٹروں کی مہارت کو مقامی لوگوں نے بھی تسلیم کیا۔”
شین علی نے اپنے دادا اور انکل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے الجزائر میں چینی میڈیکل ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔
ساؤنڈ بائیٹ 2(چینی): شین علی، سابق رکن، چینی میڈیکل ٹیم، الجزائر
"1980 میں جب میری پیدائش ہوئی تو میرے دادا نے اپنے تجربہ کو یادگار بنانے کے لیے میرا نام علی رکھا۔ پہلی مرتبہ الجزائر آنے پر میں بہت پرتجسس تھا۔ مجھے لگا کہ میں اپنے دادا کی طرح بطور ایک انستھیزیولوجسٹ کام کر کے مریضوں کی مدد کر سکتا ہوں۔”
ایک 60 سالہ ڈاکٹر تو ڈاچھون نے الجزائر میں میڈیکل ٹیموں کے چھ دستوں کے ساتھ 12 سال کام کیا ہے۔
ساونڈ بائیٹ 3(چینی): تو ڈاچھون، چینی ڈاکٹر، الجزائر
"ایک دفعہ ہم چھ سو کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کر کے ایک ایسے دورافتادہ صوبہ میں گئے جہاں ہم پہلے کبھی نہیں گئے تھے۔ جب ہم اسپتال کے باہر پہنچے تو ایک عربی نے اچانک مجھے پہچان لیا اور بتایا کہ میں نے دس سال پہلے 2013 میں اس کا ایک آپریشن کیا تھا اور یہ کہ وہ روبہ صحت ہے۔ یہ سن کر مجھے بہت مسرت اور حیرانی ہوئی۔”
اس وقت چینی میڈیکل ٹیمیں دنیا بھر کے 56 ملکوں کے 115 میڈیکل سنٹرز میں کام کر رہی ہیں، جن میں سے زیادہ تر افریقہ میں ہیں۔
ساؤنڈ بائیٹ 4(فرانسیسی): ہادا دابؤوسی، تیونس کی شہری
"اگر آپ مجھے کبھی چینی میڈیکل ٹیم کو بیان کرنے کو کہیں تو میں کہوں گی کہ وہ ہمیشہ ‘دستیاب، ہمدرد، سنجیدہ، مددگار اور پیشہ وارانہ مہارت رکھتے ہیں’۔ میرے نزدیک چینی ڈاکٹر قریبی دوست ہیں۔”
ساؤنڈ بائیٹ 5(فرانسیسی): رشیدی ایمان، مراکش کی ڈاکٹر
"اس چینی میڈیکل ٹیم کے ساتھ کام کرنا میرے لیے بہت مسرت کا باعث ہے اور میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اتنا زیادہ تجربہ حاصل ہوا۔”
ساؤنڈ بائیٹ 6(عربی): حبیچھی بؤوعبداللہ، ڈائریکٹر، پبلک ہاسپٹل، عین دیفلا، الجزائر
"صوہ عین ڈیفلا آنے والی چینی میڈیکل ٹیم نے ہمارے مریضوں کو بالخصوص زچگی اور امراض نسواں کے شعبوں میں صحت کی خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہم چینی ڈاکٹروں کو اپنا بھائی اور دوست سمجھتے ہیں۔”
ساؤنڈ بائیٹ 7(چینی): ناصر بؤوچھیبا، صدر، افریقہ-چائنہ تعاون ایسوسی ایشن برائے ترقی، مراکش
"چینی میڈیکل ٹیم نے مراکش میں اہم انسانی خدمات سرانجام دی ہیں۔
ٹیم نے دور دراز کے صوبوں میں گائناکولوجی اور آرتھوپیڈکس جیسے شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): نصر احمد مزروئی، تنزانیہ کے زنزیبار کے وزیر صحت
"چینی ٹیمیں زنزیبار کے لوگوں، خاص طور پر وزارت صحت کے لیے بہت مددگار ثابت ہوئی ہیں۔ ہم عوامی جمہوریہ چین کے مشکور ہوں۔ چین ضرورت کے وقت کام آنے والا دوست ہے اور بوقت ضرورت کام آنے والا دوست ہی حقیقی دوست ہوتا ہے۔”

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link