ہفتہ, جولائی 26, 2025
تازہ ترینحامد خان کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف 19 ستمبر سے وکلاء تحریک...

حامد خان کا مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف 19 ستمبر سے وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان

اسلام آباد:رہنماء پی ٹی آئی و سابق صدر سپریم کورٹ بارحامد خان نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف 19 ستمبر سے وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہوتے کوئی آئینی عدالت نہیں بن سکتی، معاملے پر آئین کا جنازہ نکالا جارہا، فارم 47 کے ایم این ایز کو جب مرضی گھیر کر جو مراضی کرا لیں، آج ہی جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق رہنماء پی ٹی آئی وسابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی پیکیج لانے کا ماحول ہے نہ وقت، آئینی ترامیم کے معاملے پر آئین کا جنازہ نکالا جارہا ہے، یہ فارم47 کے ایم این ایز ہیں، انہیں جب مرضی گھیرکر جو مرضی کرالیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء اس ترمیمی بل کو پیش ہونے سے پہلے ہی مسترد کرتے ہیں جس طرح مشرف کیخلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کیخلاف بھی چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی۔

انہوں نے کہا کہ  اگر وفاقی آئینی عدالت بنانی ہے تو پہلے وکلاء کی لاشوں پر سے گزرنا پڑے گا، آئینی ترمیم کیخلاف19 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ سے تحریک کا آغاز کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ہی آئینی عدالت کوئی متوازی عدالت نہیں بنائی جا سکتی، کسی صورت حکومت کو اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی تبدیلی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کو بھی نہیں مانتے، آج ہی جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے، 26 اکتوبر کو منصور علی شاہ کے علاوہ کسی اور کو چیف جسٹس نہیں مانیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سب سے زیادہ طاقت کالے کوٹ کی ہے، سارے پاکستان کے وکلاء کو نکلنے کی اپیل ہے، آئینی پیکیج کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!