اسلام آباد: رہنماء جے یو آئی حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ عدلیہ میں اصلاحات لانے پر اعتراض نہیں مگر آئینی ترامیم ہیں کیا؟، اپوزیشن کو پتہ ہے نہ اتحادی جماعتوں کو، ترمیم عدلیہ کی آزادی کیلئے ہیں یا اس کو کنٹرول کرنے کیلئے؟، حکومت مولانا کی ہاں اور نہ پر کھڑی ہے،حکومت کو ہمیں منانا ہوگا، وجوہات کیا ہیں؟، کیا ہم کوئی بھیڑ بکری ہیں؟۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء جے یو آئی (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا کہ قانون سازی وہ ہونی چاہئے جو ملک اور عوام کے مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اراکین سے بھی آئینی ترامیم کو چھپایا جا رہا ہے، اگر یہ آئینی ترامیم ملکی مفاد میں کی جا رہی ہیں تو انہیں چھپایا کیوں جا رہا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ پوری حکومت مولانا کی ہاں اور نہ پر کھڑی ہے، یہ ترامیم عدلیہ کی آزادی کیلئے ہیں یا اس کو کنٹرول کرنے کیلئے؟۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کیا ہیں؟، یہ نہ اپوزیشن کو پتہ ہے نہ اتحادی جماعتوں کو۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مسودہ شیئر کرے تو اس پر ہم اپنا آؤٹ پٹ دیں گے، آپ یہ بتائیں آپ کو کس نے مجبور کیا ہے؟ آپ کو جلدی کیا ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ ججز کی مدتِ ملازمت بڑھانے کے معاملے کی مخالفت کر رہے ہیں، حکومت کے ساتھ نہیں، حکومت ترامیم کا مسودہ دکھائے اور حکومت کو ہمیں منانا ہو گا کہ وجوہات کیا ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ عدلیہ میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، جب مجھے پتہ ہی نہیں ہے کہ مسودے میں ہے کیا؟ تو میں کیا بات کروں؟۔ انہوں نے کہا کہ جلد بازی، مجبوری اور خفیہ طریقے پر آپ یہ ترامیم کیوں لا رہے ہیں؟،کیا ہم کوئی بھیڑ بکری ہیں؟۔
