بیجنگ: المی حقوق دانش تنظیم(ڈبلیو آئی پی او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے عالمی حقوق دانش (آئی پی) کے حیاتیاتی نظام میں چین کی اہم خدمات کو سراہا ہے۔
بیجنگ میں چینی میڈیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں تانگ نے چین کی آئی پی ایپلی کیشنز میں تیزی سے ترقی پر روشنی ڈالی ، جس نے چین کو عالمی سطح پر بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کا سب سے بڑا فائلر بنا دیا ہے۔
گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) 2024 پر ڈبلیو آئی پی او کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق سائنس اور ٹیکنالوجی، جدت طرازی کے دنیا کے سرفہرست سو کلسٹرز میں سے 26 چین میں ہیں، چین مسلسل دو سالوں سے عالمی رہنما کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے تحقیق و ترقی اور سائنسی اور صنعتی جدت طرازی پر بہت زیادہ توجہ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی اعلی معیار کی ترقی کے حصول میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی پر زیادہ زور دیا جائے گا۔
