اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی منڈی میں افغان قالینوں کی مانگ میں اضافہ، خریداروں کی زبردست...

چینی منڈی میں افغان قالینوں کی مانگ میں اضافہ، خریداروں کی زبردست پذیرائی

چین کے جنوب مغربی صوبہ یوننان کے دارالحکومت کونمنگ میں منعقدہ 9ویں چین جنوبی ایشیا نمائش میں افغان ہاتھ سے بُنے قالینوں نے اپنے شوخ رنگوں، دلکش نقش و نگار اور نفیس کاریگری کے باعث شرکاء کی بھرپور توجہ حاصل کی ہے۔

ایک وقت تک محض روایتی برآمدات سمجھی جانے والی یہ دستکاریاں اب چین کی تیزی سے فروغ پاتی صارف منڈی میں مضبوط جگہ بنا رہی ہیں۔

افغان نمائش کنندگان کے لئے یہ نمائش چین کے ساتھ تجارتی روابط مضبوط بنانے کا ایک اہم موقع ثابت ہوئی ہے۔ اب چین کی منڈی میں افغان مصنوعات کے لئے دلچسپی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

کابل کے ایک تجربہ کار قالین فروش عبد الکبیر کا کہنا ہے کہ چین کے صارفین اب افغان قالینوں کے معیار اور ان کی منفرد دلکشی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے لگے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (دری): عبد الکبیر، افغان قالین فروش

"چینی خریداروں میں افغان قالینوں کی دلچسپی روز بروز بڑھ رہی ہے۔ ہم ہر سال اعلیٰ معیار کی قالین تیار کرنے اور جدت لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارا ہدف ہے کہ چین میں افغان قالینوں کی صنعت کو زیادہ سے زیادہ وسعت دی جائے۔”

گھریلو استعمال سے آگے بڑھ کر افغان قالین اب چین کے ریستورانوں میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ عبد الکبیر کے مطابق نمائش کے بعد کئی ریستوران مالکان نے ایک جیسے انداز میں لیکن مختلف کمروں کے سائز کے مطابق مجموعی طور پر 1500 مربع میٹر سے زائد قالینوں کے بڑے آرڈر دئیے ہیں۔

 افغانستان کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں چین کی بڑھتی دلچسپی ہی کا نتیجہ ہے کہ رواں برس  کی نمائش میں افغان تاجروں کو بھرپور سہولتیں فراہم کی گئیں۔ ان سہولتوں میں ہوائی اڈے سے سامان کی مفت ترسیل اور ٹیکس میں چھوٹ شامل تھی جبکہ انہیں نمائش کے اسٹال بھی مفت فراہم کئے گئے ہیں۔

افغان حکام چین کو ہاتھ سے بُنے قالین، خشک میوہ جات، زعفران اور چلغوزے جیسی روایتی افغان مصنوعات کے لئے ایک اہم منڈی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ اگر منڈی تک رسائی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں اور تجارتی تعلقات کو فروغ مل جائے تو چین کی یہ دلچسپی افغان ہنرمندوں اور پیداوار کنندگان کے لئے ایک دیرپا معاشی مواقع میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (دری): عبد اللطیف نظری، قائم مقام نائب وزیر برائے معیشت

"آج چین ان ممالک میں سے ایک ہے جو افغانستان کی تمام ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ ہم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ چین میں منعقد ہونے والی نمائشوں میں تازہ و خشک میوہ جات، زعفران، چلغوزے اور قالین جیسی افغان مصنوعات کی نمایاں موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ اس طرح یہ مصنوعات چین کے عوام، تاجروں اور حکومت کے سامنے متعارف ہوتی ہیں جس سے مستقبل میں افغانستان اور چین کے درمیان معاشی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔”

کابل سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

روایتی افغان قالین چین میں منعقدہ نمائش میں توجہ کا مرکز بن گئے

قالینوں کے رنگ، نقش و نگار اور عمدہ کاریگری شرکاء کو پسند آئی

گھروں کے علاوہ چینی ریستورانوں میں بھی قالین کی مانگ بڑھ گئی ہے

ریستورانوں نے 1500 مربع میٹر سے زائد قالین کے آرڈر دئیے

زعفران اور خشک میوہ جات کی افغان مصنوعات کو بھی خاص پذیرائی ملی

چین کی حکومت نے افغان تاجروں کو ٹیکس  چھوٹ سمیت رعایتیں دیں

 چین کی دلچسپی کو افغان ہنرمند اپنے لئے دیرپا موقع سمجھتے ہیں

افغان حکام کے مطابق چین افغانستان کی تمام ضروریات پوری کر سکتا ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!